Maktaba Wahhabi

202 - 362
کرنے والے سے تعبیر پوچھی، ان کے کہا : تم مجھ سے بغض رکھتے ہو، اور میرے خلاف سازشیں کرتے ہو۔ قاضی شریک نے کہا : ’’اے امیر المومنین ! اللہ کی قسم، نہ ہی تو تیرا خواب ابراہیم علیہ السلام کا خواب ہے اور نہ ہی تیرے خواب کی تعبیر کرنے والا یوسف علیہ السلام ہے۔‘‘ یہ قاضی شریک کی طرف سے خلیفہ پر کھلا ہوا رد ہے، جس کا تعلق صرف ایک شخص سے تھا، پھر کیسے کسی خواب پر اس طرح اعتماد کیا جاسکتاہے جس کا تعلق پوری امت کے مستقبل سے ہو۔ باپ بیٹے کو ذبح کرتا ہے : میں نے ایک دن اخبار میں پڑھا کہ ایک افریقی آدمی نے خواب دیکھا کہ وہ اپنے بیٹے کو ذبح کررہا ہے۔ جب صبح ہوئی تو اس نے اپنے بیٹے کو پکڑ کر لٹایا اور ذبح کردیا، اور انتظار کرتا رہا کہ اس کے بیٹے کی جگہ مینڈھے کی قربانی پیش کی جائے گی۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اسماعیل علیہ السلام کی جگہ مینڈھے کی قربانی دی تھی۔ جب اس جاہل سے سوال کیا گیا کہ تم نے ایسے کیوں کیا ؟ تو اس نے کہا : میں نے ایسا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت کی پیروی کرتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے خواب دیکھا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کو ذبح کررہے ہیں ، اور یہ آیات پڑھیں : ’’بیٹا میں خواب میں یہ دیکھتا ہوں جیسے تجھ کو ذبح کررہا ہوں تو بھی سوچ کر دیکھ تیری رائے کیا ہے لڑکے نے کہا باوا جو(اللہ کا حکم تجھ کو ہوا ہے اس کو (فوراً ) بجالاؤ تو دیکھے گا اللہ نے چاہا میں ضرور صبر کروں گا۔جب باپ اور بیٹا دونوں (اللہ کا حکم بجالانے پر ) مستعد ہوگئے اور باپ نے بیٹے کو ماتھے کے بل (اوندھا) پچھاڑا۔ اورہم نے ابراہیم کو پکارا، اے ابراہیم! تو نے (اپنا ) خواب سچا کر دکھایا ہم نیکوں کو ایسا (ان کی نیکی کا) ہی بدلہ دیا کرتے ہیں ۔بے شک یہ کھلی آزمائش تھی۔اورہم نے اس لڑکے کے صدقے میں ایک بڑی قربانی دی۔‘‘ (الصافات: ۱۰۱-۱۰۷) یہ جہالت کی انتہاء ہے۔ ایک جاہل انسان کا خواب نبی کے خواب کے برابر کیسے ہوسکتا ہے جس کے پاس وحی آتی ہو؟ اگر خواب اچھا ہو تو اس پر اللہ کی حمد بیان کریں اور خوشخبری پائیں ۔ اگر خواب برا ہو تو اس سے اللہ کی پناہ مانگیں ، یہ آپ کوکچھ بھی نقصان نہیں دے سکے گا۔ قاعدہ : …جو کوئی دعویٰ کرے کہ وہ مہدی ہے، اور پر نشانیاں پوری نہ اتر رہی ہوں ۔ اور نہ ہی اس کے
Flag Counter