٭ زمین کا ظلم و جور سے بھر جانا۔ ٭ تین آدمیوں کا آپس میں لڑنا ان میں سے ہر ایک خلیفہ کا بیٹا ہوگا۔ ٭ مہدی کا نیکو کار اور صالح ہونا ؛ اور اس کے پاس شرعی علم وحکمت کا ہونا۔ ٭ یہ کہ مذکورہ مہدی کا ظہور مکہ میں ہوگا، اور مقام ابراہیم اور حجر اسود کے درمیان اس کی بیعت کی جائے گی۔ مسئلہ : …کیا وجہ ہے کہ بعض لوگ خود اپنے متعلق یا دوسروں کے متعلق دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ مہدی ہے ؟ جواب : …بعض لوگ غلبہ حاصل کرنے اور حکومت کی لالچ میں جھوٹا اور بہتان پر مبنی دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ مہدی ہیں ۔ اگر ایسا نہ ہو تو ان پر مہدی کی ایک نشانی بھی پوری نہیں آتی ؛ مثلاً : عبید اللہ القداح، ابن ترموت۔ بعض لوگوں کو اس معاملے میں اشتباہ ہوجاتا ہے۔ اور لوگ گمان کرتے ہیں کہ وہ فلاں انسان مہدی ہے، جیسے نفس زکیہ کے ساتھ ہوا۔ جب آپ کا ظہور ہوا تو آپ کے ساتھ بہت سارے پیروکار بھی تھے۔ پھر واضح ہوگیا کہ آپ مہدی نہیں ہیں ۔ بعض لوگوں کا معاملہ مشہور ہوجاتا ہے، اور اس کے بارے میں کثرت سے خواب مشہور ہوجاتے ہیں ۔ اور لوگ یہ گمان کرنے لگتے ہیں کہ یہی مہدی ہے جیسے محمد بن عبد اللہ القحطانی۔ خوابوں کے ساتھ ایک لمحہ : امت کے بارے میں فیصلے کرنے، اورکوئی بھی حکم جاری کرنے کے لیے خوابوں اور سپنوں پراعتماد نہیں کیا جاسکتا، نہ ہی اس سے کم درجہ کے کسی کام میں محض خواب پر اعتماد ہوسکتا ہے۔ شریک بن عبد اللہ القاضی خلیفہ مہدی کے پاس حاضر ہوئے، مہدی بالکل بدلا ہوا، اور غصہ سے بھرا ہوا لگ رہا تھا۔ قاضی شریک نے کہا: ’’ امیر المومنین کا کیا حال ہے ؟ ‘‘ تو مہدی بولا: میں نے تمہیں آج رات خواب میں دیکھا ہے، تم میرے بستر پر لیٹے ہو۔ تو میں نے ایک تعبیر |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |