Maktaba Wahhabi

203 - 362
زمانے میں دجال کا خروج ہو، تو وہ خود جھوٹا دجال ہے۔ اور جوکوئی دعویٰ کرے کہ وہ عیسیٰ بن مریم ہے، اور اس سے پہلے دجال نہ نکلا ہو تو جان لو کہ وہ خود دجال کذاب ہے۔ مہدی کے بارے میں عادلانہ نظر: اہل سنت والجماعت کے ہاں مہدی ایک عادل امام اور منصف حکمران سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں ۔ وہ لوگوں میں عدل کے ساتھ فیصلے کرے گا اور عدل کوپھیلائے گا۔ اللہ تعالیٰ اس کے ہاتھ پر مسلمانوں کو فتوحات عطا کریں گے۔ لیکن وہ گناہوں سے پاک (معصوم ) نہیں ہوگا جیسے بعض لوگوں کا خیال ہے۔ مہدی کے منکرین: بعض علماء نے مہدی کا انکار کیا ہے۔ ان میں سے : ابن خلدون : ابن خلدون مہدی کے مسئلہ میں متردد ہیں ، اور انہوں نے اس بارے میں وارد ہونے والی احادیث پر تنقید کی ہے۔ آخر میں کہا ہے : ’’میری نظر میں ان احادیث میں سے تنقید سے بہت کم ہی احادیث بچ پائی ہیں ۔‘‘ (مقدمہ تاریخ ابن خلدون: ۱/ ۵۷۴) محمد رشید رضا: انہوں نے کہا ہے : ’’ احادیث مہدی میں تعارض قوی اور ظاہر ہے اور ان روایات کو آپس میں جمع کرنا بہت مشکل ہے اور اس کا انکار کرنے والے بہت زیادہ ہیں ۔ اوراس میں شبہات صاف ظاہر ہیں ۔ اسی وجہ سے امام بخاری اور مسلم نے اپنی کتابوں میں ان میں سے ایک روایت بھی ذکر نہیں کی۔ بہت سارے ائمہ مسلمین نے احادیث مہدی کوضعیف کہا ہے ۔‘‘ (تفسیر المنار: ۹/ ۴۱۶) احمد امین : وہ کہتا ہے : ’’ مہدی کے بارے میں وارد احادیث خرافات ہیں ، جن پر مسلمانوں کی زندگی میں بہت خطرناک نتائج مرتب ہوتے ہیں ۔‘‘ (ضحی الاسلام: ۳/۲۴۳) عبد اللہ بن زید آل محمود : ’’ مہدی کے بارے میں دعویٰ شروع سے آخر تک واضح جھوٹ اور بد اعتقادی پر مبنی ہے۔ اصل میں یہ خرافات قسم کی روایات ہیں ۔ جنہیں ایک دوسرے سے نقل کیا جاتا رہا ہے۔ اور اس میں بہت ساری جھوٹی احادیث بھی لوگوں کو ڈرانے اور سیاست چمکانے کے لیے گھڑ لی گئی ہیں ۔‘‘ (لا مہدی منتظر بعد الرسول خیر البشر ص: ۵۸) محمد فرید وجدي:اس کا کہنا ہے : ’’مہدی منتظر کے بارے میں جو احادیث وارد ہوئی ہے، ان کو دیکھنے
Flag Counter