ہے کہ دین کسی مرد کی اطاعت کا نام ہے۔ اس بات کی وجہ سے انہوں نے ارکان شریعت میں تاویل رجال پرکی ؛ اور ارکان شریعت کو معطل کردیا۔ اور ان کا خیال یہ ہے کہ عبد اللہ بن معاویہ بن عبداللہ بن جعفر بن علی بن ابو طالب الہاشمی القرشی مہدی منتظر ہے۔ ۵۔ محمد بن عبد اللہ بن الحسن بن علي بن ابو طالب (المعروف بہ نفس زکیہ ؛ متوفی ۱۴۵ ہجری) جو کہ بڑے ہی عابد و زاہد تھے، ان کے زمانے میں ان کی وجہ سے بعض لوگ فتنہ میں مبتلا ہوئے ؛ اور گمان کرنے لگے کہ یہی مہدی منتظر ہیں ۔ انہوں نے ایک تحریک اٹھائی تھی، جس میں ان کے بہت سارے پیروکار شریک تھے۔ انہوں نے حالات سدھارنے کی بڑی کوشش کی، مگر اس وقت کے عباسی حکمرانوں نے ان سے جنگ کی۔ان کے لشکر کی تعداد دس ہزار تھی۔ نیتجہ آخر کار یہ رہا ہے کہ تحریک ختم ہوگئی۔ نفس زکیہ کا خروج عباسی حاکم منصور کے خلاف تھا ؛ جس کے دور میں ظلم وستم پھیل چکاتھا۔ ۶۔ میمون قداح بھی مہدی ہونے کا دعویٰ کرنے والوں میں سے ہے۔ جس کا انتقال ۳۲۵ ہجری میں ہوا۔ اس کا دادا یہودی تھا , یہی شخص قرامطہ کا سرغنہ تھا جنہوں نے مسلمانوں کو قتل کیا، اور حجر اسود کی چوری کی ؛یہ ۳۱۷ ہجری کا واقعہ ہے۔ یہ انسان یہود و نصاریٰ سے بھی بڑا بد بخت تھا۔ اس کے بیٹوں کو غلبہ اور حکومت حاصل ہوگئی تھی اور مصر، حجاز اور شام پر ان کا غلبہ ہوگیاتھا۔ یہ جھوٹ سے خود کو اہل بیت کی طرف منسوب کرتے تھے۔ وہ خیال ظاہر کرتے تھے کہ ان کا تعلق سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی نسل سے ہے۔ اسی لیے ان کو فاطمی بھی کہا جاتا تھا۔ انہوں نے شافعی قاضیوں کو ہٹادیا، اور قبروں پر عمارتیں اور درگاہیں تعمیر کیں ۔ ان کی وجہ سے مسلمان ایک نئی آزمائش میں مبتلا ہوگئے۔ قرامطی اسلام کا اظہار کرتے تھے، مگر حقیقت میں وہ ملحد تھے۔ وہ تمام ملتوں اور ان کے مذاہب: مجوسی، آتش پرست، کواکب پرست، اور صابیوں کے مذہب سے بھی نکل چکے تھے۔ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |