جھوٹے مہدیوں پر ایک طائرانہ نظر: تاریخ میں غور وفکر کرنے پر معلوم ہوگا کہ زمانہ گزرنے کے ساتھ ساتھ؛ جب کہ مسلمان بھی مختلف قسم کے مظالم کا سامنا کرتے ہوئے گزرے ہیں ، اور ان میں حاکموں نے بڑا ظلم وستم بھی روا رکھا ہے، پتہ چلتا ہے کہ اس عرصہ میں ایسے لوگ بھی ظاہر ہوئے ہیں جو یہ گمان کرتے تھے کہ وہ مہدی ہیں ۔ اور لوگوں نے بھی ان کے متعلق اسی گمان کو عقیدہ بنالیا؛ مہدی کا دعویٰ کرنے والے ان لوگوں میں سے… ۱۔ رافضي گمان کرتے ہیں کہ ان کا ایک مہدی ہے جس کا وہ انتظار کررہے ہیں ۔ یہ ان کے بارہ اماموں میں سے آخری امام ہے۔ ان کے ہاں اس کا نام محمد بن الحسن العسکری ہے۔ ان کے ہاں وہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی اولاد میں سے ہے۔ حضرت حسن بن علی کی اولاد میں سے نہیں رضی اللہ عنہم اجمعین رافضی عقیدہ وہ عقیدہ رکھتے ہیں : ٭ یہ کہ مذکورہ امام آج سے ہزار برس سے زیادہ پہلے ۲۶۰ ہجری میں سامراء کے غار میں داخل ہوگیا۔ ٭ غار میں داخل ہونے کے وقت اس امام کی عمر پانچ سال تھی۔ وہ اس وقت سے لے کر اب تک اس غار میں رہا ہے، ابھی تک مرا نہیں ، پھر آخری زمانے میں نکلے گا۔ ٭ یہ بھی عقیدہ رکھتے ہیں کہ وہ امام تمام شہروں میں حاضر و ناضر ہوتا ہے ؛ لوگوں کو احوال جانتا ہے، بس آنکھوں سے غائب رہتا ہے، دیکھا نہیں جاسکتا۔ ان کی یہ باتیں ایسی حماقت ہیں جن پر نہ ہی کوئی دلیل ہے اور نہ ہی سند یا گواہی، نہ ہی اسے عقل تسلیم کرتی ہے۔ بلکہ بشریت کے متعلق اللہ تعالیٰ کی سنت کے مخالف ہے۔ اللہ تعالیٰ کے انبیاء اور رسول جو کہ اللہ کے ہاں ساری مخلوق سے افضل ہیں ، اللہ تعالیٰ نے ان کو بھی موت دی ہے۔ پھر یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ انبیاء و مرسلین کو تو اللہ |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |