ایک جگہ ہے۔ جب لوگ اس لشکر کو دیکھیں گے تو اہل شام کے ابدال اور اہل عراق کی جماعتیں ان کے پاس آئیں گی ؛اوران کے ہاتھ پر حجر اسود اور مقام ابراہیم کے درمیان بیعت کریں گی۔ پھر قریش میں سے ایک آدمی اٹھے گا جس کے ننھیال بنی کلب میں ہوں گے؛ وہ ان کی طرف ایک لشکر بھیجے گا تو وہ اس لشکر پر غلبہ حاصل کرلیں گے۔ وہ بنوکلب کا لشکر ہوگا اور ناکامی ہو اس شخص کے لیے جو بنوکلب کے اموال غنیمت کی تقسیم کے موقع پر حاضر نہ ہو۔وہ ( مہدی) مال غنیمت تقسیم کریں گے اور لوگوں میں ان کے نبی کی سنت کو جاری کریں گے۔ اسلام پر اپنی گردن زمین پر ڈال دے گا (سارے کرۂ ارض پر اسلام پھیل جائے گا) پھر اس کے بعد سات سال تک وہ زندہ رہیں گے، پھر ان کا انتقال ہوجائے گا۔ اور مسلمان ان کی نماز جنازہ پڑھیں گے۔‘‘ امام ابوداد فرماتے ہیں : ’’ایک روایت میں ہے کہ وہ نوسال تک زندہ رہیں گے۔‘‘ (ابو داؤد) امام مہدی کے بارے میں احادیث ثابت شدہ ہیں ، ان کے بارے میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ۔ تیس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے مہدی کی احادیث روایت کی ہیں ۔جنہیں ائمہ حدیث نے اپنی کتابوں میں نقل کیا ہے۔اور علمائے کرام نے ہمیشہ ان دلائل سے استدلال کیا ہے، یہاں تک کہ مسئلہ امت مسلمہ کا متفق علیہ مسئلہ بن چکا ہے۔ امام مہدی کے بارے میں احادیث کے متواتر ہونے کا بذیل ائمہ نے دعویٰ کیا ہے : ٭امام سفارینی رحمہ اللہ ٭امام شوکانی رحمہ اللہ ٭نواب محمد صدیق خان رحمہ اللہ |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |