ہم نے عرض کیا : ایسا کہاں سے ہوگا؟ فرمایا: ’’اہل روم کی طرف سے، وہ اسے روک لیں گے۔ ‘‘ ’’ مد‘‘ اہل شام کا وزن کرنے کا پیمانہ ہوا کرتا تھا۔ جیسے ہمارے ہاں کلو گرام وغیرہ استعمال ہوتے ہیں ۔ پھر فرمایا: ’’میری امت کے آخر میں ایک خلیفہ ہوگا جو بغیر شمار کیے لپ بھر بھر کر لوگوں میں مال تقسیم کرے گا؛ وہ اس کی گنتی نہیں کرے گا۔‘‘ راوی سعید الجریری کہتا ہے کہ میں نے ابو نضرہ اور ابوالعلاء سے کہا کیا تم خیال کرتے ہو کہ وہ خلیفہ عمر بن عبدالعزیز ہیں تو ان دونوں نے کہا نہیں ۔ (مسلم) سابقہ احادیث کی روشنی میں یہ امام مہدی ہیں ، جن کے نام و کام اوران کے دور میں مال غنیمت کی کثرت ؛ اسلامی فتوحات اور ان کی سخاوت ؛ اور لوگوں کے لیے بھلائی کے کام کرنے پر یہ احادیث دلالت کرتی ہیں ۔ ٭ سیّدناعائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نیند میں حرکت کی۔ ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آج آپ نے نیند میں ایسی حرکت کی ہے جو آپ کبھی نہیں کیا کرتے تھے۔ تو آپ نے فرمایا: حیرانگی ہے میری امت کے کچھ لوگ اس گھرپر ایک آدمی کی وجہ سے لشکر کشی کررہے ہیں جو اس گھر (بیت اللہ) میں پناہ گزین ہے۔ جب وہ بیداء یعنی صحراء میں پہنچے تو زمین میں دھنس گئے۔ ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! راستے میں تو ہر رنگ کے لوگ جمع ہوتے ہیں ؟ تو آپ نے فرمایا: ’’ ہاں ان میں جاننے والے بھی ہوں گے اور مجبور بھی اور راہ گیر بھی۔ وہ تمام یکدم ہلاک ہوجائیں گے، اور انہیں مختلف رنگوں میں اٹھایا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ انہیں ان کی نیتوں پر |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |