Maktaba Wahhabi

189 - 362
٭ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ مہدی ہم اہل بیت میں سے ہوگا۔ اسے اللہ تعالیٰ ایک رات میں صالح کردے گا ۔‘‘(مسنداحمد) ایک رات میں صالح کردے گا: اس سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے خلیفہ بننے کا اہل بنادے گا۔ یہ اسے توفیق دے گا، اور الہام کرے گا اور اس کی رہنمائی کرے گا۔ اسے قیادت کی صفات اور حکمت سے نوازے گا،جو کہ اس سے پہلے اس کے پاس نہیں ہوں گی۔ اور کہا گیا ہے کہ اس مراد یہ ہے کہ ایک رات میں اس کے تمام معاملات کی اصلاح ہوجائے گی، اور اس کی قدر بلند ہوجائے گی اور اس کی بیعت پر تمام اہل حل و عقد کا اتفاق ہوجائے گا۔ (المرقاۃ: ۵/۱۸۰) ان احادیث سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس وقت تک مہدی کو خود بھی ہر گز یہ پتہ نہیں ہوگا کہ وہ وہی مہدی ہے جس کے بارے میں احادیث وارد ہوئی ہیں ۔ یہاں تک کہ لوگ اس کی بیعت کریں گے، اور اس پر اتفاق ہوجائے گا۔ وہ خود نہ ہی خلافت کا طلب گار ہوگا اور نہ ہی اس کے ذہن میں یہ بات ہوگی۔ اسی لیے جب لوگ اس کی بیعت کریں گے تو وہ اس بات کو نا پسند کرتا ہوگا۔ اس سے مراد یہ نہیں ہے کہ وہ اس سے پہلے گمراہ اورگنہگار انسان ہوگا، اور اللہ تعالیٰ اسے ایک رات میں نیکو کار بنا دیں گے۔اور صبح وہ لوگوں کی قیادت کرنے لگے جائے گا۔ اس لیے کہ مہدی لوگوں کی قیادت شرعی علم کی رو سے کرے گا وہ ان کے مابین فیصلے کرے گا اور فتوے دے گا؛ او ران کے جھگڑے ختم کرے گا؛ اور جنگی معرکوں میں ان کی قیادت کرے گا۔ یہ علم ایک رات میں صرف وحی کے ذریعہ ہی آسکتا ہے۔ جب کہ وحی صرف انبیاء پر آتی ہے، جب کہ مہدی نبی نہیں ہوں گے، بلکہ امت کے ایک فرد ہوں گے۔ اس کا ایک معنی یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ ایک رات ہی اس بات کو سمجھ لیں گے اور اس پر قناعت کرلیں گے کہ
Flag Counter