امام ابن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام مہدی کا معاملہ معلوم ہے اور اس پر متواتر اور مستفیض احادیث دلالت کرتی ہیں اور اہل علم میں سے کسی ایک نے بھی تواتر سے کم درجہ بیان نہیں کیا اور یہ تواتر معنوی ہے اس کی وجہ کثرت طرق اختلاف مخارج روات اور الفاظ ہیں ۔ اس حق کے ساتھ کہ اس شخص کا معاملہ ثابت اور اس کا ظہور حق ہے اور وہ شخص محمد بن عبداللہ علوی الحسنی ہے۔ جو سیّدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہ کی اولاد سے ہیں ، اور یہ اللہ کی رحمت سے آخر زمانہ میں اس اُمت کے امام ہوں گے جو حق اور عدل کو قائم کریں گے اور ظلم و جور کو روک دیں گے اور اللہ تعالیٰ ان کی بدولت اُمت پر خیر کا جھنڈا لہرا دے گا جو لوگوں کے لیے عدل ، ہدایت ، توفیق اور رہنمائی کا باعث ہو گا۔ مہدی کے بارے میں وارد احادیث : ٭ سیّدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے دوسری روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میں تمہیں مہدی کی بشارت دیتا ہوں ، وہ لوگوں میں اختلاف اور زلزلوں کے وقت نکلے گا، وہ زمین کو عدل و انصاف سے ایسے بھر دے گا جیسے وہ ظلم و زیادتی سے بھری ہوئی ہوگی۔ اس پر آسمانوں کے رہنے والے بھی راضی ہوں گے، اور زمینوں کے رہنے والے بھی اور مال کو صحیح تقسیم کیا جائے گا۔‘‘ ‘‘ توآپ سے ایک آدمی نے پوچھا: صحیح تقسیم سے کیا مراد ہے۔ ؟ آپ نے فرمایا: لوگوں میں برابر تقسیم ہوگا۔ اور فرمایا: ’’ اللہ تعالیٰ امت محمد کے دلوں کو اس کے عدل سے بھر دے گا۔ یہاں تک کہ وہ ایک آواز لگانے والے کو حکم دے گا، وہ آواز لگائے گا: کسی انسان کو مال کی کوئی حاجت ہے ؟ تو لوگوں میں سے سوائے ایک آدمی کے کوئی بھی کھڑا نہیں ہوگا، یہ آدمی کہے گا: مجھے خازن کے پاس لے چلو۔ اور اس سے کہو کہ مہدی نے تمہیں حکم دیا ہے کہ تم مجھے مال دو۔ وہ اس سے کہے گا : اپنی لپیں بھر لو، یہاں تک کہ جب وہ اسے روکے گا تو وہ ظاہر ہوجائے گا۔ (یعنی جب اپنی جھولی مال سے بھرلے گا تو مال گرنے لگ جائے گا) اس پر وہ نادم ہوگا؛ او ر کہے گا: میں امت محمد میں سب سے حریص انسان ہوں ، یا اس چیز پر عاجز ہوگیاجو ان کے لیے کافی ہوگئی۔‘‘ فرمایا : پھر وہ اس مال کو واپس کردے گا تو اس سے کہا جائے گا: ہم وہ چیز واپس نہیں لیتے جو ہم نے دے دی ہو۔ ایسا یا تو سات سال ہوگا، یا آٹھ سال یا نو سال تک، پھر اس کے بعد زندہ رہنے میں کوئی بہتری نہیں ہے ۔‘‘ (مسند احمد، مجمع الزوائد) |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |