’’آسمانوں اور زمین کو سچ مچ پیدا کیا ہے۔‘‘ ۸۔ صداقت ﴿اِنَّآ اَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ الْکِتٰبَ بِالْحَقِّ﴾ (النسآء: ۱۰۵) ’’یقینا ہم نے کتاب کو تجھ پر صداقت کے ساتھ نازل کیا ہے۔‘‘ ۹۔ رشد و ہدایت ﴿یَہْدِیْ اِِلَی الْحَقِّ وَاِِلٰی طَرِیقٍ مُسْتَقِیْمٍ﴾ (الاحقاف: ۳۰) ’’حق سیدھی راہ کی طرف لے جانے والا ہے۔‘‘ جب لفظ حق کے اتنے معنی ہوئے تو یقین کرنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کا اسم پاک الحق ان جملہ معانی کے لحاظ سے منفرداً مجتمعا حیثیت سے بالکل درست ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی ہے کہ دین الحق کا مالک ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی ہے کہ دعوت الی الحق اس کے واسطے سے ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی ہے جس کی جانب سے بشارت حقہ ملتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی ہے جو حق کے ساتھ فیصلہ فرماتا ہے اور فرمائے گا۔ اللہ تعالیٰ ہی ہے جس کی کتاب سراپا حق ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی ہے جس کے رسول حق پہنچایا کرتے، حق بتایا کرتے، حق دکھلایا کرتے۔ اللہ تعالیٰ ہی ہے جس کے حضور میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم تہجد کے وقت پڑھا کرتے تھے: ((وَلَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ الْحَقُّ وَ وَعْدُکَ الْحَقُّ وَلِقَائُ کَ حَقٌّ وَ قَوْلُکَ حَقٌّ وَالْجَنَّۃٌ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالنَّبِیُّوْنَ حَقٌّ وَ مُحَمَّدٌ صلي الله عليه وسلم حَقٌّ وَالسَّاعَۃُ حَقٌّ۔)) ’’اور تیرے لیے صفت ہے۔ تو سچ ہے اور وعدہ تیرا سچا ہے اور دیدار تیرا سچا ہے اور بات تیری سچی ہے اور بہشت سچ ہے اور آگ سچ ہے اور نبی تمام سچ ہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم سچ ہیں اور قیامت سچ ہے۔‘‘ |
Book Name | اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات |
Writer | پیرزادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی |
Publisher | مکتبہ امام احمد بن حنبل مظفرآباد آزاد کشمیر |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |