Maktaba Wahhabi

388 - 421
لوگ اس سے پوچھتے تھے اور وہ اپنا قصہ بتاتا تھا۔لوگ اس کے ہمسائے پر لعنت کرتے اور کہتے اللہ اس کے ساتھ یہ کرے وہ کرے۔پس اس کا ہمسایہ اس کے پاس آیا اور اس سے کہا:تو واپس چل تو مجھ سے آئندہ کوئی ناپسندیدہ چیز نہ دیکھے گا۔" (ابو داؤد، رقم:5139) ایک اور روایت میں ارشاد فرمایا: "جس شخص کا پڑوسی بد اخلاق ہو اور اسے اذیتیں پہنچاتا رہتا ہو اور وہ اس کی اذیتوں پر صبر کرے یہاں تک کہ اسے موت آجائے۔" (رواہ احمد فی مسندہ:5/186، معجم کبیر طبرانی:2/1637) ایک روایت میں سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو شخص اپنے دوستوں کے نزدیک اچھا ہو وہ اللہ کے نزدیک بھی اچھا ہے اور جو شخص اپنے پڑوسیوں کے نزدیک اچھا ہو وہ اللہ کے نزدیک بھی اچھا ہے۔" (رواہ الترمذی، رقم:1951، الادب المفرد، رقم:55،سنن الداری، رقم:215) ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (اذا اراداللّٰه بعبد خيراً عسله) " جب اللہ تعالیٰ کسی بندہ سے بھلائی کا ارادہ فرماتے ہیں تو اس کو شہد کی طرح میٹھا کردیتے ہیں۔" آپ سے پوچھا گیا:"عسلہ"کا کیا مطلب ہے؟آپ نے فرمایا: پڑوسی اس کو محبت کرنے لگتے ہیں۔"(رواہ احمد فی مسندہ:4/200،ورواہ البیہقی فی الزہد،وقال اسنادہ جید) برائی برائی ہے جہاں بھی ہو اور گناہ گناہ ہے جہاں بھی سرزد ہو، لیکن اگر وہ اس جگہ ہو جہاں لازمی طور پر نیکی ہونی چاہئےتو اس برائی اور گناہ کا درجہ دوسرے عام گناہوں اور برائیوں سے بڑا زیادہ ہوجاتا ہے۔زنا حرام ہے اور بہت بڑاگناہ ہے لیکن پڑوسی کی بیوی سے زنا کرنا بہت بڑا گناہ ہے۔چنانچہ سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سوال کے جواب میں فرمایا: "زنا حرام ہے، اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو حرام کیا ہے لیکن دس
Flag Counter