Maktaba Wahhabi

216 - 421
کو اختیار کرے اور جو نئے مسائل پیدا ہوں، ان کا قیاس کے ذریعہ عمل تلاش کرے۔ (بیہقی، شعب الایمان: 2/251) علم کی فضیلت احادیث میں: احادیث میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے علم کی بڑی تعریف فرمائی ہے۔ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ جس شخص کے ساتھ نیکی اور اجر کا ارادہ کرتا ہے اس کو دین کی سمجھ عطا فرما دیتا ہے۔ یہ روایت سیدنا ابن عباس سے بھی مروی ہے۔ (بخاری، رقم: 71، مسلم، رقم: 1037، مسند احمد: 1/306، سنن الدارمی، رقم: 231، معجم کبیر طبرانی، رقم: 10787، شرح السنہ بغوی: 1/279، سنن الدارمی: 1/73، ابو نعیم، حلیۃ الاولیاء: 5/132) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص علم تلاش کرنے کے لیے کسی راستہ پر چلا، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت کی طرف راستہ سان کر دیتا ہے۔" (سنن الترمذی، رقم: 2646) سیدنا ابوالدرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جو شخص علم کی طلب میں کسی راستہ پر گیا، اللہ جنت کے راستوں کو اس کے لیے آسان کر دیتا ہے، اور فرشتے طالب علم کی رضا کے لیے اپنے پر جھکاتے ہیں، اور آسمانوں اور زمینوں کی تمام مخلوق طالب علم کی مغفرت کے لیے دعا کرتی ہے حتیٰ کہ پانی کی مچھلیاں بھی، اور بےشک عالم کی فضیلت عابد پر ایسے ہے جیسے چودھویں رات کے چاند کی فضیلت تمام ستاروں پر ہے، اور بےشک علماء انبیاء کے وارث ہیں اور انبیاء کسی کو دینار اور درہم کا وارث نہیں بناتے وہ علم کا وارث بناتے ہیں، سو جس نے علم حاصل کیا اس نے عظیم حصہ کو حاصل کیا۔ (سنن ابی داؤد، رقم: 3642، سنن ترمذی: 2682، مسند احمد: 5/196) سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ طالب علم کی رضا طلب کرنے کے لیے فرشتے اپنے پر بچھاتے ہیں۔ (تاریخ دمشق: 7/13، رقم الحدیث: 1776، جمع الجوامع، رقم: 13883، کنز العمال، رقم: 28725)
Flag Counter