Maktaba Wahhabi

435 - 421
تین عمل ایسے ہیں جن کا ثواب اس کو مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے۔(1)صدقہ جاریہ،(2)ایسا علم جس سے نفع اٹھایا جائے اور(3) نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرے۔ (مسلم ،رقم: 1631، مسند احمد:2/372، ابو داؤد، رقم:2880،ترمذی، رقم:1376، نسائی:6/251) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ میت کے لیے دعا کرنی چاہیے اور خصوصی طور پر اولاد کو دعا کرنی چاہیے۔ زیارت قبر: میت کے اکرام کے لیے شریعت نے اس کے لیے زیارت قبر بھی مشروع کی ہے۔زیارت قبر سے میت کا اکرام بھی ہے اور زندوں کے لیے وعظ ونصیحت بھی۔چنانچہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (كنت نهيتكم عن زيارة القبور، فزوروها،فانها تذهدني الدنيا وتذكر الآخرة) " میں تمھیں قبروں کی زیارت سے روکا کرتا تھا، اب تم قبروں کی زیارت کیا کرو کیونکہ اس سے دنیا سے بے رغبتی اور زہد اور آخرت کی یاد آتی ہے۔"(ابن ماجہ:1/50، رقم:1517، مسلم، کتاب الجنائز، رقم:977) چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی قبروں کی زیارت کیا کرتے تھے اور ان کے لیے دعا بھی کرتے تھے۔(ابو داؤد:3/218، ابن ماجہ:1572، مسلم:2/671) جو شخص قبروں کی زیارت کے لیے جائے وہ قبرستان میں جا کر کہے: (السلام عليكم دار قوم مومنين، وانا انشاء اللّٰه بكم لاحقون) "اس قبرستان میں رہنے والے مومنو!تم پر سلام، ہم بھی ان شاء اللہ جلد تم سے ملنے والے ہیں۔" (ابو داؤد:3732، مسلم، رقم:975، نسائی:4/94)
Flag Counter