Maktaba Wahhabi

65 - 421
کی انتہاء یہ ہو کہ طاقت ور کمزوروں پر غالب آ جائیں، حسب و نسب ضائع ہو جائیں، باپ اور ماں دونوں ہی بدبختی میں مبتلا ہو جائیں اور بالآخر معاشرہ کے ستونوں میں سے ایک ستون یعنی خاندانی نظام ٹوٹ جائے جیسا کہ مغربی ممالک میں ٹوٹا ہوا ہے اور اب آہستہ آہستہ مغرب کی تقلید میں مشرقی اور مسلمان ممالک میں بھی ٹوٹ رہا ہے۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے بچو تقلید مغرب سے سنو اے ایشیا والو کہ مغرب کی طرف جاتے ہی سورج ڈوب جاتا ہے حدیث میں زنا کو بڑے گناہوں میں شمار کیا گیا ہے۔ چنانچہ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ دریافت کیا گیا کہ بڑے گناہ کون کون سے ہیں؟ فرمایا: "خدا کا شریک ٹھہرانا، ہم نے پوچھا پھر کون سا؟ فرمایا اس خوف سے اپنے بچے کو مار دینا کہ وہ تیرے ساتھ کھائے گا۔" ہم نے پوچھا: "پھر کون سا؟" فرمایا: "پڑوسی کی بیوی سے زنا کرنا۔" (بخاری، رقم: 6861، مسلم، رقم: 86، ترمذی، رقم: 3182، ابوداؤد، رقم: 2310، سنن نسائی، رقم: 1340) اجماع بھی زنا کے حرام ہونے کی دلیل ہے کہ جو نصوص زنا کے حرام ہونے کے بارے میں آئی ہے۔ مسلمانوں کے سلف و خلف کا اس پر اجماع ہے۔ چنانچہ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں: (لا اعلم بعد القتل ذنباً اعظم من الزنا) (غایۃ المنتہیٰ: 3/317) "میں قتل کے بعد زنا سے بڑا اور کوئی گناہ نہیں سمجھتا۔" زنا کی سزا میں اختلاف: زنا کی سزا محصن اور غیر محصن کے معاملہ میں مختلف ہے۔ چنانچہ ارشاد خداوندی ہے:
Flag Counter