Maktaba Wahhabi

321 - 421
جس کو تو نے اللہ کی راہ میں خرچ کیا، اور ایک وہ دینار ہے جو تو نے کسی مسکین پر صدقہ کیا اور ایک وہ دینار ہے جو تو اپنے اہل پر خرچ کرتا ہے۔ ان سب میں اجر کے لحاظ سے وہ دینار ہے جو تو نے اپنے اہل پر خرچ کیا۔ (مسلم: 2/9955) بخاری کی ایک اور روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جو کچھ تم اللہ کی رضا کے لئے خرچ کرتے ہو اس پر تمہیں اجر ملتا ہے یہاں تک کہ اس لقمے پر بھی جو تو اپنی بیوی کے منہ میں ڈالتا ہے۔ (بخاری: 1/1233) ایک اور روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص اپنی اہلیہ پر اللہ کی رضا کے لئے خرچ کرتا ہے وہ اس کے صدقہ میں شمار ہوتا ہے۔ (بخاری: 3/5036) اہلیہ کے نفقہ میں کھانا پینا، لباس، مکان (رہائش) اور جو کچھ زندگی کے لئے عرف اور عادت ہیں ضروری ہے ہر شہر اور ہر زمانہ میں وہاں کے دستور کے مطابق، یہ سب کچھ نفقہ میں شامل ہیں۔ معاشرت میں بیوی کا حق: اسلام میں خانگی زندگی میں میاں بیوی کے تعلقات آپس میں باہمی مشورے اور شرکت سے ہونے چاہئیں اور عورت کو معاشرت میں ایک باعزت مقام دینا چاہیے جس سے وہ نہایت اعتماد کے ساتھ اپنے بچوں کی پرورش اور تربیت کر سکے۔ یہ معاشرتی زندگی نرمی اور مودت و رحمت پر مبنی ہونی چاہئے۔ چنانچہ قرآن حکیم میں بھی بیوی کو یہ حق معاشرت دیا گیا ہے اور تاکید کی گئی ہے کہ اس کو کوئی نقصان اور مضرت نہ پہنچائی جائے۔ (سورۃ البقرہ: 231) حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "ایمان کے لحاظ سے کامل ترین مومن وہ ہیں جو اخلاق کے لحاظ سے اچھے ہوں اور اپنے اہل و عیال پر نہایت مہربان۔ (رواہ الترمذی، رقم: 2612 وقال: حدیث صحیح) نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کاشانہ نبوت میں داخل ہونے کی اجازت مانگی تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی آواز بلند سنی، جب اندر گئے
Flag Counter