Maktaba Wahhabi

230 - 421
"بعض گناہ ایسے ہیں جن کو اہل و عیال کی روزی کمانے کی جدوجہد ہی پاک کر سکتی یعنی ان کا کفارہ اہل و عیال کی روزی کمانے کی کوشش اور محنت ہے۔" ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (ان الساعي عليٰ الارملة والمسكين كالمجاهد في سبيل اللّٰه، او القائم بالليل، الصائم بالنهار) "بیوہ عورت اور مسکین کی امداد کے لیے سعی و کوشش کرنے والا مجاہد فی سبیل اللہ کی طرح ہے یا رات کو قیام کرنے والا اور دن کو روزہ رکھنے والے کی طرح ہے۔" (رواہ البخاری: 5/2047، مسلم: 18/112 والترمذی والنسائی، الفتح الکبیر: 2/169) اسلام مانگنے کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا: اسلام سوال کرنے اور مانگنے کو ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتا ہے، اور انسان کو اس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ وہ اپنے ہاتھوں سے کما کر کھائے۔ چنانچہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انصار میں سے ایک شخص سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے سوال کیا۔ آپ نے فرمایا: "تیرے گھر میں کوئی چیز ہے؟" اس نے کہا، کیوں نہیں، ایک کملی (چادر) ہے جس کا کچھ حصہ ہم اوڑھ لیتے ہیں اور کچھ بچھا لیتے ہیں، اور ایک پیالہ ہے جس میں ہم پانی پیتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "یہ دونوں میرے پاس لے آؤ۔" وہ دونوں لے آیا۔ آپ نے ان دونوں چیزوں کو اپنے دست مبارک میں پکڑا اور فرمایا: "ان دونوں کو کون خریدے گا۔" ایک شخص نے کہا کہ میں اس کو ایک درہم میں خریدتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: "کوئی اس سے زیادہ دیتا ہے؟" ایک اور شخص نے کہا کہ میں دو درہم دیتا ہوں۔ آپ نے دو درہم میں اس کو وہ دونوں چیزیں دے دیں، اور وہ دو درہم اس انصاری کو دے دئیے، اور فرمایا کہ ایک درہم کی کھانے کی چیزیں اپنے اہل و عیال کو دے آ اور دوسرے درہم کی کلہاڑی خرید کر لا۔ وہ کلہاڑی خرید کر آپ کی خدمت میں لایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں اپنے دست مبارک سے لکڑی کا
Flag Counter