Maktaba Wahhabi

239 - 421
حق لباس اسلام نے ہر انسان کو لباس پہننے کا حق دیا ہے تاکہ وہ اپنے ستر کو چھپائے اور لوگوں کے درمیان اپنی زینت کا اظہار کرے۔ چنانچہ اس سلسلہ میں قرآن حکیم میں ہے: (يَا بَنِي آدَمَ قَدْ أَنزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُوَارِي سَوْآتِكُمْ وَرِيشًا ۖ وَلِبَاسُ التَّقْوَىٰ ذَٰلِكَ خَيْرٌ ۚ ذَٰلِكَ مِنْ آيَاتِ اللّٰهِ لَعَلَّهُمْ يَذَّكَّرُونَ ﴿٢٦﴾) (الاعراف: 26) "اے اولاد آدم! بےشک ہم نے تم پر ایسا لباس نازل کیا جو تمہاری شرم گاہوں کو چھپاتا ہے اور وہ تمہاری زینت (بھی) ہے، اور تقویٰ کا لباس وہی سب سے بہتر لباس ہے، یہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔" لباس، لبس سے مشتق ہے اور لبس کا اصلی معنی ہے کسی چیز کو چھپا لینا۔ ہر وہ چیز جو انسان کی قبیح چیز کو چھپا لے اس کو "لباس" کہتے ہیں۔ شوہر اپنی بیوی اور بیوی اپنے شوہر کو قبیح اور بری چیزوں سے چھپا لیتی ہے۔ وہ دونوں ایک دوسرے کی عصمت و عفت کی حفاظت کرتے ہیں اور خلاف چیزوں سے ایک دوسرے کے لیے مانع ہوتے ہیں، اس لیے انہیں ایک دوسرے کا لباس فرمایا گیا۔ لباس سے انسان کی زینت ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے فرمایا کہ لباس اور تقویٰ۔ تقویٰ کا مطلب ہے برے عقائد اور برے اعمال کو ترک کرنا اور پاکیزہ سیرت کو اپنانا۔ جس طرح کپڑوں کا لباس اور انسان کو سردی، گرمی اور موسموں کی شدت اور برسات وغیرہ سے بچاتا ہے اسی طرح تقویٰ کا لباس انسان کو
Flag Counter