Maktaba Wahhabi

328 - 421
حقوق الوالدین ایک مسلمان کے لئے یہ ضروری قرار دیا گیا کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ نرمی، بردباری اور حسن سلوک سے پیش آئے۔ اسلام نے والدین کے حسن سلوک پر بہت زور دیا ہے۔ اسلام کے علاوہ اور کسی مذہب میں والدین کے مقام کو اتنا بلند نہیں کیا گیا جتنا اسلام نے کیا ہے۔ اسلام نے والدین کے ساتھ نیک برتاؤ اور حسن سلوک کو اللہ تعالیٰ پر ایمان اور اس کی بندگی کے درجہ کے متصل رکھا ہے۔ قرآن و حدیث کی مختلف نصوص میں اللہ کی خوشنودی اور رضا کے بعد والدین کی خوشنودی اور رضا کا درجہ قرار دیا گیا ہے اور ان کے ساتھ حسن سلوک کو اللہ تعالیٰ پر ایمان کی فضیلت کے بعد سب سے بڑی انسانی فضیلت قرار دی گئی ہے۔ ارشاد خداوندی ہے: (وَاعْبُدُوا اللّٰهَ وَلَا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا ۖ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا) (النساء: 36) "اور تم اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور والدین کے ساتھ نیک برتاؤ کرو۔" سورہ بنی اسرائیل میں اللہ تعالیٰ نے والدین کے مقام کو ان الفاظ میں بیان کیا ہے۔ فرمایا: "تمہارے رب نے یہ فیصلہ کر دیا ہے کہ تم لوگ سوائے اس کے کسی اور کی عبادت نہ کرو اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو، اگر تمہارے پاس ان میں سے کوئی ایک یا دونوں بوڑھے ہو کر رہیں تو انہیں اف تک نہ کہو، نہ انہیں جھڑک کر جواب دو بلکہ ان کے ساتھ احترام کے ساتھ بات کرو، اور نرمی اور
Flag Counter