Maktaba Wahhabi

344 - 421
پلانے والی سے روزے کو۔" (رواہ ابو داؤد:2/2408،والترمذی:3/215،نیل اوطار:4/1692) عقیقہ میں بچے کاحق: عقیقہ اس ذبیحہ کو کہتے ہیں جو بچے کے پیدا ہونے کے بعد ساتویں روز کیا جائے۔چنانچہ اس بارہ میں بہت سی احادیث کتابوں میں مروی ہیں۔جن میں سے چند ایک حسب ذیل ہیں۔ سیدنا سمرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"ہر بچہ اپنے عقیقہ کے بدلہ میں گروی ہے۔ولادت کے ساتویں روز اس کی طرف سے ذبح کیا جائے اس کانام رکھا جائے اور اس کے بال مونڈے جائیں۔(جامع ترمذی، رقم:1522) عقیقہ کی وجہ سے بچہ شیطان کے چنگل سے آزاد ہوجاتا ہے۔ (تحفہ الودود فی احکام المولود:ص21) امام عبدالرزاق روایت کرتے ہیں:"نافعؒ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے جو بھی عقیقہ کے بارہ میں سوال کرتا وہ اس کو عقیقہ کرنے کا حکم دیتے۔ (المصنف عبدالرزاق:8/331) سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان نبوت کے بعد خود اپنا عقیقہ کیا۔"(المصنف:4/329،مجمع الزاؤد:4/59،سنن کبریٰ بیہقی:9/300) سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں کہ جاہلیت میں لوگ عقیقہ کے جانور کے خون میں روئی بھگو کر بچے کے سر پر لگاتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم فرمایا کہ خون کے بجائے زعفرانی خوشبو میں روئی بھگو کر بچے کے سر پر لگائی جائے۔(سنن کبریٰ بیہقی:9/202) سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہ کو حکم فرمایا کہ سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کے بالوں کے برابر چاندی وزن کرکے صدقہ کردی جائے اور بکرے کی ران دائی کو دی جائے۔(سنن کبریٰ بیہقی9/204،مصنف ابن ابی شیبہ8/53) اور ایک روایت میں ہے کہ سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیھا نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ،سیدنا
Flag Counter