Maktaba Wahhabi

143 - 421
"جو مسلمانوں سے دھوکہ کرے وہ ان میں سے نہیں ہے۔" چنانچہ بعض کتابوں میں ہے کہ ایک مرتبہ ایک شخص نے دودھ میں پانی ڈالا ہوا تھا۔ آپ نے وہ سارا نیچے گرا دیا تاکہ آئندہ کوئی شخص دودھ میں پانی نہ ملائے۔ 2۔ رشوت: غیر مشروع طریقہ تملیک رشوت بھی ہے۔ اس کے بارے میں گذشتہ صفحات میں لکھا جا چکا ہے۔ چنانچہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رشوت لینے والے اور دینے والے دونوں کے جہنمی ہونے کا سندیسہ سنایا ہے۔ (رواہ الترمذی، رقم: 1336، وقال حدیث حسن صحیح) بعض روایات میں "الرائش" کا لفظ بھی آیا ہے جس کا مطلب ہے وہ شخص جو رشوت لینے اور دینے والے کے درمیان دلالی کا کام کرتا ہے۔ ایک اور حدیث میں سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رشوت دینے والے اور رشوت لینے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ (سنن کبریٰ بیہقی: 10/139) سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ "سحت" کا کیا مطلب ہے۔ انہوں نے فرمایا: "رشوت۔" پھر پوچھا گیا کہ فیصلے پر رشوت لینے کا کیا حکم ہے؟ انہوں نے کہا یہ کفر ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "جو لوگ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ (احکام) کے مطابق فیصلہ نہیں کرتے وہ کافر ہیں۔ (سنن کبریٰ بیہقی: 10/139) ان احادیث میں فیصلہ کے لیے رشوت دینے اور باطل کام کرانے کے لیے رشوت دینے کو حرام قرار دیا گیا ہے، لیکن اگر کوئی شخص ظلم اور ضرر سے بچنے کے لیے کسی افسر مجاز کو کچھ دیتا ہے تو وہ رشوت نہیں ہے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (اجعل مالك دون نفسك و نفسك دون دينك) (السیاسیۃ الشرعیہ فی حقوق الراعی و سعادۃ الرعیۃ للسید عبداللہ جمال الدین: ص 53) "اپنے مال کو اپنی جان سے کم مرتبہ سمجھو اور اپنی جان کو اپنے دین
Flag Counter