Maktaba Wahhabi

67 - 421
توبہ ہے کہ وہ خود بارگاہ نبوت میں حاضر ہوا اور آپ کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر کہنے لگا کہ مجھے سنگ سار کریں۔ دو تین روز وہ ایسے ہی کہتا رہا۔ پھر ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود صحابہ رضی اللہ عنہم کی ایک مجلس میں تشریف لائے اور فرمایا: "ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ کے لیے اللہ تعالیٰ سے مغفرت مانگو۔" صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ماعز رضی اللہ عنہ کی مغفرت فرمائے۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "اس نے ایسی توبہ کی ہے کہ اس کی توبہ اگر ایک پوری بستی پر تقسیم کی جائے تو ساری بستی بخشی جائے۔" قبیلہ غامدیہ سے ایک عورت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس نے بھی یہی کہا کہ "یا رسول اللہ! مجھے پاک کیجیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے بھی یہی فرمایا کہ واپس چلی جا اور اللہ تعالیٰ کے حضور استغفار کر اور اپنے گناہوں سے توبہ کر۔ اس عورت نے عرض کی: "مجھے معلوم ہوتا ہے کہ آپ مجھے اسی طرح واپس لوٹا رہے ہیں جس طرح آپ نے ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ کو واپس لوٹایا تھا۔ اس نے کہا: "میں زنا سے حاملہ ہوں۔" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تعجب سے فرمایا: "تو!" اس نے عرض کیا: "ہاں۔" آپ نے فرمایا: "تو واپس چلی جا اور وضع حمل کے بعد آنا۔" انصار کے ایک شخص نے اس کی کفالت کا ذمہ لیا یہاں تک کہ اس کے ہاں بچہ پیدا ہوا۔ اس شخص نے بارگاہ نبوت میں حاضر ہو کر عرض کی: "یا رسول اللہ! اس غامدی عورت کے ہاں بچہ ہوا ہے۔" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہم ابھی اس کو رجم نہیں کریں گے کیونکہ اس کا بچہ ابھی بہت چھوٹا ہے اور اس کی رضاعت کرنے والا بھی نہیں ہے۔ پس انصار میں سے ایک شخص اٹھا اور اس نے کہا؛ "اے اللہ کے رسول! میں اس کی رضاعت کا ذمہ لیتا ہوں۔" چنانچہ آپ نے اس کو سنگسار (رجم) فرمایا۔ (مسلم: 3/1695) ان دونوں احادیث سے پتہ چلا کہ شادی شدہ مرد ہو یا عورت دونوں کی سزا رجم ہے۔ اور غیر شادی شدہ کی سزا سو کوڑے۔ (النور: 2) زنا کی مذمت اور ممانعت: زنا کی انہی برائیوں کی وجہ سے اسلام میں اس کی سخت ممانعت اور مذمت کی گئی
Flag Counter