Maktaba Wahhabi

420 - 421
میت کے حقوق اسلام نے نہ صرف زندہ لوگوں کے حقوق مقرر کیے ہیں بلکہ مرنے والے کے حقوق بھی اسلام نے متعین کیے ہیں۔یہ انسان کی عظمت اور بزرگی کی وجہ سے ہے،اسلام میں نہ صرف ایک زندہ انسان باعث عظمت ہے بلکہ جب اس کی روح قفس عنصری سے پرواز کرجاتی ہے،اس کے بعد بھی اسلام نے انسان کی عظمت اور بزرگی کو تسلیم کیا ہے۔ چنانچہ اسلام نے ضروری قرار دیا کہ مرنے کے بعد میت کو اچھے طریقے سے غسل دیا جائے،اس کی تطہیر وتنظیف کی جائے،اس کو خوشبو وغیرہ لگائی جائے۔ اس کے غسل وکفن کا اچھے طریقے سے اہتمام کیا جائے جس میں اس کی ستر پوشی کا پورا پورا خیال کیا جائے۔ اس پر نماز جنازہ پڑھی جائے اور اس کے لیے دعا مغفرت کی جائے۔پھر اس کو نہایت وقار اور اعزاز واکرام کے ساتھ قبر میں دفن کیا جائے۔یہ سب حقوق ایک مسلمان کے اس دنیا سے جانے کے بعد کے ہیں۔چنانچہ ایک مسلمان کے مرنے کے بعد اس کے دوست احباب اور رشتہ داروں اور وارثوں پر کچھ حقوق لازم ہیں۔ سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ موت کیا ہے؟موت ایک ایسی صفت ہے جو صفت حیات کے تغیر پر بدن کو عارض ہوتی ہے۔یہ فقط روح کے بدن سے جدا ہونے کا نام نہیں بلکہ ایک وجودی شے ہے جس کی قرآن حکیم کی رو سے تخلیق کیا گیا ہے۔چنانچہ فرمایا: (خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيَاةَ) (الملک:2) " اللہ تعالیٰ نے موت کو بھی پیدا کیا اور حیات(زندگی) کو بھی۔"
Flag Counter