Maktaba Wahhabi

389 - 421
بدکاریوں سے بڑھ کر یہ بدکاری ہے کہ کوئی اپنے پڑوسی کی بیوی سے بدکاری کرے۔چوری حرام ہے، اللہ اور اس کے رسول(صلی اللہ علیہ وسلم ) نے اس کو حرام کیا ہے لیکن دس گھروں میں چوری کرنے سے بڑھ کر یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے پڑوسی کے گھر سے کچھ چرا لے۔"(الادب المفرد باب حق الجار) ان تعلیمات کا یہ اثر تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر صحابی اپنے پڑوسی کا بھائی اور خادم بن گیا۔ ایک مرتبہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے دیکھا کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ گوشت کا ایک بڑا سا ٹکڑا لٹکائے جارہے ہیں۔آپ نے پوچھا:"کیا ہے؟"فرمایا:"امیر المومنین! گوشت کھانے کوجی چاہ رہاتھا تو یہ ایک درہم کا گوشت خریدا ہے۔"فرمایا:"جابر!کیا اپنے پڑوسی یاعزیز کو چھوڑ کر صرف اپنے پیٹ کی فکر کیا چاہتے ہو۔" کیا یہ آیت یاد نہ رہی! "اس روز کافر دوزخ پر پیش ہوں گے،(ان سے کہا جائے گا) تم اپنے مزے اپنی دنیا کی زندگی میں لے چکے اور اس سے فائدہ اٹھا چکے۔"(الاحقاف:20) (مؤطا امام مالک،باب ماجاء فی اکل اللحم)
Flag Counter