Maktaba Wahhabi

244 - 421
حق سکونت اسلام نے ہر انسان کو سکونت کا حق عطا فرمایا ہے کہ اس کا ایک مکان ہونا چاہیے جس میں وہ سکونت اختیار کرے۔ چنانچہ قرآن حکیم میں ہے: (وَاللّٰهُ جَعَلَ لَكُم مِّن بُيُوتِكُمْ سَكَنًا وَجَعَلَ لَكُم مِّن جُلُودِ الْأَنْعَامِ بُيُوتًا تَسْتَخِفُّونَهَا يَوْمَ ظَعْنِكُمْ وَيَوْمَ إِقَامَتِكُمْ ۙ) (النحل: 80) "اور اللہ نے تمہاری رہائش کے لیے تمہارے گھر بنائے اور تمہارے مویشیوں کی کھالوں سے خیمے بنائے جن کو تم ہلکا پھلکا دیکھ کر سفر کے دن اور اقامت کے دن کام میں لاتے ہو۔" اللہ تعالیٰ اپنی نعمتوں کا ذکر فرماتے ہیں اور انسان کی دنیوی نعمتوں کا ذکر فرمایا جن سے وہ اپنی دنیوی زندگی میں فائدہ حاصل کرتا ہے، مثلاً وہ رہنے کے لیے اینٹوں، پتھروں، سیمنٹ، لوہے اور لکڑی سے مکان بناتا ہے، اور یہ تمام اشیاء اللہ تعالیٰ کی پیدا کی ہوئی ہیں۔ جنگلوں میں سفر کے لیے وہ ہلکے پھلکے خیمے لے جاتا ہے۔ قدیم زمانے میں مویشیوں کی کھالوں کے خیمے بنائے جاتے تھے، اب کینوس یا اور کسی مضبوط کپڑے کے خیمے بنائے جاتے ہیں۔ یہ سب چیزیں اللہ تعالیٰ کی پیدا کی ہوئی ہیں۔ معلوم ہوا کہ ایک انسان کے لیے چھت اور مسکن اس کا بنیادی حق ہے کیونکہ اس کے بغیر اس کا گزارہ مشکل ہے۔ سیدنا عثمان بن عفان امیر المومنین رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "ان تین چیزوں کے علاوہ بنی آدم کے لیے اور کوئی حق نہیں:
Flag Counter