Maktaba Wahhabi

61 - 421
انسانی عزت و ناموس کے تحفظ و دفاع کا حق جس طرح انسان کی جان و مال اور عقل و دانش قیمتی ہے اسی طرح اس کی عزت و ناموس بھی ایک نہایت قیمتی چیز ہے اور اسلام نے اس بات کا پورا پورا حق دیا ہے کہ انسان اس کا تحفظ اور دفاع کرے۔ اور نہ صرف اپنی عزت و ناموس کا بلکہ اپنی بیوی، بیٹی، بیٹا اور بہن اور والدین کی عزت و ناموس کا تحفظ بھی اس کا ایک بنیادی حق اسلام نے تسلیم کیا ہے۔ کسی شخص کی عزت و ناموس کو مجروح کرنے کے جس قدر گناہ اور جرائم ہیں، ان کی شدت کے مطابق اسلام نے ان کی سزا بھی رکھی ہے۔ چنانچہ زنا اور قذف کی حد مقرر فرمائی اور غیبت، چغل خوری، بہتان طرازی، سب و شتم، برے القاب سے کسی کو یاد کرنا یہ سب چیزیں چونکہ انسانی عزت و ناموس کو پامال کرتی ہیں لہٰذا ان کی مختلف سزائیں اور عقوبات اسلام میں رکھی گئیں۔ 1۔ زنا زنا کی اسلام نے بہت مذمت کی ہے اور اس کے ارتکاب پر سخت حد مقرر کی ہے۔ زنا کی تعریف علماء نے یہ کی ہے کہ "ایسی زندہ عورت کے ساتھ رحم کی جانب سے مجامعت کرنا جو ملک اور نکاح میں نہ ہو اور نہ اس کے ملک میں اور نکاح میں ہونے کا شبہ ہو۔ اور عورت زانیہ اس وقت شمار ہو گی جب کہ وہ اس حالت میں مرد کو اپنے ساتھ اس فعل کا ارتکاب کرنے دے۔" (بدائع الصنائع: 7/23، فتح القدیر لابن ہمام: 5/30، فتاویٰ عالم گیری: 2/143)
Flag Counter