(3) عشقیہ SMS سے بچیں : ہمارا نوجوان طبقہ ایک دوسرے کو عشقیہ میسیج بھیجنا شاید اپنا اولین مشن سمجھتا ہے کہ لڑکیاں لڑکوں کو اور لڑکے لڑکیوں کو عشقیہ میسیج بھیجتے رہتے ہیں اس سے بچنا ہوگا یہ اسلامی اصولوں کے منافی ہے اور اس سے مسلم معاشرہ بے راہ روی کی طرف گامزن ہوجاتاہے، بعض دفعہ لڑکے لڑکیاں بن کر دوسروں کو دھوکہ دیتے ہیں یہ ایک مسلمان کا شیوہ نہیں ہے۔ (4) فحش Messageنہ کریں : ہمارے ہاں فحش اور گندے SMS بھیجنے کی بیماری عام ہوتی جارہی ہے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : [لَيْسَ الْمُؤْمِنُ بِالطَّعَّانِ وَلاَ اللَّعَّانِ وَلاَ الفَاحِشِ وَلاَ البَذِيء][1] ’’ مومن طعن کرنے والا،لعنت کرنے والانہیں ہوتا اور نہ ہی فحش گوئی اور غلط باتیں کرنے والا ہوتاہے۔‘‘ (5) Message بھیجنے سے پہلے نمبر کنفرم کریں : آپ جس نمبر پر میسیج بھیجنا چاہتے ہیں اس کو اچھی طرح کنفرم کرلیں کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ میسیج کسی غلط (Wrong )نمبر پر چلا جائے۔ (6) Picture Messages : موبائل فون پر یہ سہولت بھی میسر ہے کہ آپ کوئی تصویر دوسروں کوارسال کرسکتے ہیں اس معاملہ میں اللہ تعالیٰ کا خوف دل میں رکھیں نہ ہی کوئی غلط،فحش یا اجنبی عورت کی تصویر اپنے پاس رکھیں اور نہ کسی کوارسال کریں۔ بعض دفعہ کسی ضرورت کے لیے گھریلو خواتین کی تصویریں ارسال کرنا پڑتی ہیں ، مثلاً : سرکاری کاغذات کی تکمیل کے لیے تو آپ جس نمبر پر تصویر ارسال کرنا چاہتے ہیں اس کی تسلی کر لیں کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کی گھریلو خواتین کی تصویریں کسی اوباش کے ہاتھ لگ جائیں اور وہ ان کو غلط انداز میں لوگوں کے سامنے پیش کردے ، اس طرح دوست ایک دوسرے کو لڑکیوں کی تصاویر میسیج |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |