جانب گامزن ہے آج ترسیل کا عمل ہماری روز مرہ زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے ۔بیسویں صدی کے وسط میں کمپیوٹر کی ایجاد نے روایتی ترسیل کو ترقی دے کرا لیکٹرانک ترسیل میں تبدیل کر دیا ویب یعنی جال نے پوری دنیا کو اپنے دائرے میں لے لیا ۔ 1991میں ہی انٹرنیٹ عوام کے پاس آگیا اور اس کے ساتھ ہی دنیا ایک گلوبل ویلج (Global Village) کی شکل اختیار کر گئی۔ انٹرنیٹ کی فنی تعریف : انٹرنیٹ دراصل عالمی طور پر پھیلا ہوا کمپیوٹروں کا ایک جال ہے جس میں کروڑوں کمپیوٹر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور جب آپ اپنا کمپیوٹر انٹرنیٹ سے جوڑتے ہیں تو آپ بھی اس جال کا ایک حصہ بن جاتے ہیں اور اب آپ اس جال سے جڑے ہوئے دوسرے کمپیوٹر سے معلومات حاصل کر سکتے ہیں اور بھیج سکتے ہیں آپ کو یہ جان کر حیرانی ہو گی کہ اس کا کوئی مالک نہیں ہے ہر شخص اس سے جڑ سکتا ہے اور اس میں اپنی مرضی سے ڈیٹا کا اضافہ کر سکتاہے انٹرنیٹ کے استعمال کنندوں میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اب انٹرنیٹ استعمال کرنے کے لیے لیپ ٹاپ اور وائی فائی جیسی ٹیکنالوجی ہے اور اس سے بھی آسان اور سستی ٹیکنالوجی یعنی ٹو جی اور تھری جی ہے جس کے ذریعہ موبائل میں انٹرنیٹ استعمال کیا جاتا ہے۔ یادرہے کہ انٹرنیٹ موجودہ زمانے کی سب سے اہم ایجاد ہے۔جس کا وجود انسان کی مزیدترقی اور معلومات کی فراہمی کے لیے ناگزیر ہے ۔ ہر شئے کا استعمال کارآمد تب ہی ہو سکتا ہے جب اس کو استعمال کرنے والا اپنی استعداد اور شئے کی افادیت کے اعتبار سے کام میں لائے۔بیمار کو دوا سے شفا تب ہی مل سکتی ہے جب اس کا استعمال صحیح وقت اور ٹھیک مقدار میں ہو۔ چنانچہ اگر انسان کی نیت صحیح ہے او ر اس کو مفید معلومات حاصل کرنی ہے تو اس کے لیے انٹرنیٹ بہت ہی مفید ہے مگر اس کی نیت صحیح نہ ہو تو غلط اور مخرب اخلاق مواد بھی انٹرنیٹ پر بکثرت موجود ہے ۔اس طرح سے انٹرنیٹ جہاں اچھی معلومات کا ذریعہ ہے وہیں فحش لٹریچر اور جنسی ہوس سے متعلق مواد ،فلم،وویڈیو وغیرہ کا خزانہ بھی ہے ۔ اعاذنا اللہ منہا |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |