ترجمہ: ’’جب بھی مسلمان کوئی درخت لگاتا ہے یا کھیتی اگاتا ہے پھر اس سے کوئی انسان یا جانور کھاتا ہے تو اگانے والے مسلمان کو صدقہ کا اجر ملتا ہے ‘‘ اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان مبارک ہے : ’’إذا قامت الساعة وبيد أحدكم فسيلة فإن استطاع ألا يقوم حتى يغرسها فليفعل‘‘ [1] ترجمہ:’’اگر قیامت قائم ہوجائے اور تم میں سے کسی کے ہاتھ میں بیج ہو تو اگر وہ اس بات کی قوت رکھتا ہو کہ اٹھنے سے پہلے اسے زمین میں بو دے تو اسے چاہئے کہ وہ اسے زمین میں بو دے‘‘۔ اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسب حلال کی طرف خاص توجہ دلائی ہے تاکہ معاش و معیشت کا معاملہ درست انداز میں چلتا رہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ’’ ما أكل أحد طعاما قط خيرا من أن يأكل من عمل يده ، وإن نبي الله داود كان يأكل من عمل يده‘‘ [2] ترجمہ: ’’کسی بھی شخص کا بہترین کھانا جو اس نے کھایا ہے وہ کھانا ہے جو اس نے اپنے ہاتھ سے کمایا ہے ، اور اللہ کے نبی داود u اپنے ہاتھ سے کما کر کھاتے تھے‘‘ اسلام میں غذا کا بنیادی تصور یہ ہے کہ انسان پاکیزہ چیزیں کھائے جو اسے اعمال صالحہ کرنے کے لئے قوت فراہم کریں اور خبائث و مضر صحت چیزوں سے بچے جو اس کے جسم کو یا عقل کو نقصان پہنچانتی ہیں یا تزکیہ نفس میں حائل ہوتی ہیں، اسی لئے قرآن مجید میں کئی مقامات پر اللہ تعالی نے طعام اور اعمال صالحہ کا ایک ساتھ تذکرہ فرمایا ہے ، جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے : {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُلُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَاشْكُرُوا لِلّٰهِ إِنْ كُنْتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ} [البقرة: 172] ترجمہ :’’ اے ایمان والو! ان پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤ جو ہم نے تمہیں عطا کی ہیں اور اللہ کا شکر ادا کرو اگر تم صرف اسی کی عبادت کرتے ہو‘‘ اسی طرح خاص طور پر انبیاء و رسولوں سے مخاطب ہو کر فرمایا : |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |