اس حدیث سے بھی یہ بات واضح ہورہی ہے کہ اصلاً تمام چیزیں حلال ہیں جن میں سے بعض کے متعلق حرمت کا حکم جاری ہوا ہے۔ اور حلال و حرام کے حوالہ سے جیسا کہ میں نے پہلے ذکر کیا کہ اسلام نے صرف ان چیزوں کو ہم پر حرام کیا ہے جو کسی بھی طرح خبیث ہوں ، یعنی ضرر اور نقصان پہنچانے والی ، چاہے وہ نقصان بدن کا ہو، عقل کا ہویا نفس کا ہو، ہر نقصان دینے والی چیز کو اسلام نے ہم پر حرام کردیا ہے ، یہ اسلام کی ایک بہت بڑی خوبی ہے اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ یہ دین اس خالق کی طرف سے ہے جس نے ہمیں تخلیق کیا اور وہ خوب جانتا ہے کہ کیا چیز ہمارے لئے فائدہ مند ہے اور کیا چیز نقصان دہ ہے۔ اسلام میں حرام کردہ غذائیں اور مشروبات : ہماری غذا دو قسم کی ہے : حیوانی اور نباتاتی۔ (۱) نباتاتی غذا: جہاں تک نباتاتی غذا کا تعلق ہے تو اس میں ہر قسم کی غذا حلال ہے جب تک کہ وہ کوئی مضر صحت چیز نہ ہو۔ (2) حیوانی غذا: حیوان دو طرح کے ہوتے ہیں :1 بری ۔(خشکی والے)2بحری (سمندری) (1)ایسے بری (خشکی کے ) جانورجو حرام ہیں: جو غیر اللہ کے لئے ذبح کیا گیا ہو وہ جانور جو غیراللہ کے نام پر ذبح کیا گیا ہو وہ حرام ہے،اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ اللَّهِ} [البقرة: 173] ترجمہ:’’اس نے تم پر مرا ہوا جانور اور لہو اور سور کا گوشت اور جس چیز پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے حرام کر دیا ہے‘‘۔ اسی طرح وہ جانور جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو ، چاہے کسی اور کا نام نہ بھی لیا جائے ، اس جانور کا گوشت بھی حرام ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {وَلَا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَإِنَّهُ لَفِسْقٌ } [الأنعام: 121] |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |