Maktaba Wahhabi

17 - 453
جیسے شہوت ہے : اللہ تعالیٰ نے جہاں زنا سے منع فرمایا وہاں چار تک شادیوں کی بھی اجازت دی تاکہ انسانی فطری ضرورت بھی پوری ہو اور وہ بے راہ روی سے بھی محفوظ رہے ۔ مال ہے : انسان فطری طور پر اس کی حرص رکھتاہے اللہ تعالیٰ نے جہاں انسان کو حرام طریقوں سے حصول مال سے روکا وہیں اسے حلال راہ بھی دکھا دی اس سے انسان کا اپنا مال بھی پاک رہا اور دیگر لوگ بھی مالی زیادتی سے محفوظ رہے اور حق تلفی سے بچ گئے ۔ سوم : اس میں شمول بھی پایا جاتاہے اور کمال بھی ۔اسلامی ثقافت میں یہ بھی خاصیت ہے کہ اس کے قواعد وضوابط مکمل اور تاقیامت ہیں ،نیز معاشرے کے ہر فرد اور ہر پہلو پر اس میں ہدایات دی گئی ہیں ۔ انسان کا نجی معاملہ ہو ، یا اس ماحول میں بسنے والے افراد کا ، چاہے وہ انسان ہوں ، حیوان ہوں ، نباتات ہوں ، یا جمادات ہر ایک کیلئے شریعت نے قواعد وضع کررکھے ہیں ۔ نیز انسانوں کے باہمی حقوق کا بھی اس میں احاطہ کردیاگیاہے ۔ چہارم : توازن اور اعتدال پر مبنی ثقافت ہے ۔اسلامی ثقافت میں توازن اور اعتدال بدرجہ اتم پایا جاتاہے ، انسان سے متعلق جیسا کہ بیان ہوا کہ وہ مادیت ، حیوانیت ، اور روحانیت سے مرکب ہے ۔ پھر اس میں افراد ، جماعتیں ، کنبے ، قبیلے بستے ہیں ۔ ان سب کو برابر برابر حقوق دینا ، ان کی ضروریات کا لحاظ رکھنا ، اور انسانی نفس کے مادہ، حیوانیت اور روحانیت میں اعتدال پیدا کرنا ان سب کی مصلحتوں کا لحاظ رکھنا یہ شریعت اسلامیہ کا ہی کمال ہے ۔ اسلام نے نہ تو اتنا ریاضت وزھد پر ترغیب دی ہے کہ انسان دنیا کو ہی بھول جائے اور نہ اتنا دنیا کی جانب جھکنے کی اجازت دی ہے کہ مقصد ، مدعیٰ اور ھدف ہی دنیا رہ جائے اور انسان اور حیوان میں کوئی فرق ہی نظر نہ آئے ۔ چنانچہ فرمان باری تعالیٰ ہے : [وَابْتَغِ فِيْمَآ اٰتٰىكَ اللّٰهُ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ وَلَا تَنْسَ نَصِيْبَكَ مِنَ الدُّنْيَا وَاَحْسِنْ كَمَآ اَحْسَنَ اللّٰهُ اِلَيْكَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْاَرْضِ ۭ اِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِيْنَ ؀] [القصص: 77] ترجمہ: جو مال و دولت اللہ نے تجھے دے رکھا ہے اس سے آخرت کا گھر بنانے کی فکر کرو اور دنیا میں بھی اپنا حصہ فراموش نہ کرو اور لوگوں سے ایسے ہی احسان کرو جیسے اللہ تمہارے ساتھ
Flag Counter