نکاح میں آسانی پیدا کرنے کے لئے شریعت نے متعدد احکامات بیان فرمادئے ۔ عورت کو پردہ کے زیور سے آراستہ کیا تاکہ اس کی عفت وعصمت محفوظ رہے ۔ پھر بچیوں کی تربیت اور ان کی نگہداشت کرنے والے کےلئے جو ترغیبات دیں انہیں پڑھنے کے بعد انسان کا دل خود ہی اسے اس عمل پر ابھارتاہے ۔ اور پھر محرم اور غیر محرم کے اصول وضع کرکے حفاظت وصیانت کا ایسا اہتمام کیا کہ نہ ایسا کوئی انسانی فکر کا تراشیدہ قانون کرسکتاہے اور نہ عمل کرواسکتاہے ۔ اب ہمارے مسلمانوں کو وہ اعلیٰ وارفع تہذیب پسند نہ آئی اور بقول ابن خلدون فکری طور پر غالب کی عادات ، تقالید ، اور رہن سہن ، رسم ورواج کو اپنی زندگی میں رائج کرلیا ۔ اور پھر اسی جاہلیۃ الاولیٰ کی جانب پلٹ گئے ۔ اس وقت سب سے خطرناک معرکہ مسلمانوں کو فکری غلامی سے آزادی دلانے کا ہے ۔اس وقت ہماری قوم ہندو اور مغرب کی ثقافت وتہذیب سے اتنی متاثر ہے جس کی کوئی انتہا نہیں ۔ سہ ماہی البیان کی اس خصوصی اشاعت کا مقصد بھی اس اسلامی ثقافت کا احیاء اور اس کی یا دہانی مقصود ہے کہ کاش ہماری یہ قوم اللہ کے دشمنوں کے اصل ہتھیار اور اس کی اصل چال کو سمجھ سکے ۔ ثقافت کیا ہے؟ ثقافت یا کلچر سے کیا مراد ہے ؟ ثقافت سے مراد کسی قوم یا طبقے کی تہذیب ہے۔ اہل علم نے ثقافت کی تعریف یہ مقرر کی ہے کہ ’’ثقافت اکتسابی یا ارادی یا شعوری طرز عمل کا نام ہے‘‘۔ اکتسابی طرز عمل میں ہماری وہ تمام عادات ، افعال ، خیالات اور رسوم اور اقدار شامل ہیں جن کو ہم ایک منظم معاشرے یا خاندان کے رکن کی حیثیت سے عزیز رکھتے ہیں یا ان پرعمل کرتے ہیں یا ان پر عمل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ تاہم ثقافت یا کلچر کی کوئی جامع و مانع تعریف آج تک نہیں ہوسکی۔[1] نیز یہ بھی کہا گیا کہ ’’ ثقافت کسی معاشرے میں موجود ان رسم و رواج اور اقدار کے مجمع کو کہا جاتا ہے جن پر اسکے تمام افراد مشترکہ طور پر عمل کرتے ہوں‘‘۔ |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |