مردار مردار سے مراد وہ حلال جانور ہے جو بغیر شرعی ذبح کے مر جائے۔مردار کے حرام ہونے کی حکمت یہ ہے کہ اکثر مردار جانور کسی نہ کسی بیماری کا شکار ہوکر مرتے ہیں ، اگر مردار کا گوشت کھایا جائے تو وہ بیماری کھانے والے کو بھی لگ سکتی ہے ، پھر مردار جانور جب مرتا ہے تو اس کا خون بہتا نہیں ہے بلکہ جسم میں ہی رہ جاتا ہے اور دوران خون بند ہونے کے بعد یہ رکا ہوا خون جانور کے جسم میں مختلف خطرناک بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے قرآن میں مختلف مقامات پر مردار کو حرام قرار دیا ہے، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ } [البقرة: 173] ترجمہ:’’اس نے تم پر مرا ہوا جانور حرام کر دیا ہے‘‘۔ ہماری بد نصیبی ہے کہ ہمارے معاشرے میں نام نہاد مسلمان اپنی ایمانی کمزوری اور خوف الہٰی نا ہونے کے سبب ایسے گھناؤنے کاروباروں میں ملوث ہیں کہ غیر مسلم ایمان نہ ہونے کے باوجود صرف انسانیت کے ناتے ہی اس کاروبار سے نفرت کرتے ہیں۔ہمارے معاشرے میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو مردار جانوروں کا گوشت بیچتے ہیں ، اور عموما ہوٹل مالکان جانتے بوجھتے ا ن سے یہ مضر صحت حرام گوشت خرید کر اپنے ہوٹلوں پر پکاکر گاہکوں کو کھلاتے بھی ہیں۔ ایسا گوشت جو نہ صرف مضر صحت ہے بلکہ مسلمان پر حرام بھی ہے وہ انجانے میں مسلمانوں کو کھلایا جاتا ہے۔ والعیاذ باللہ۔اسی لئے ہمیں خود اس معاملہ میں انتہائی احتیاط برتتے ہوئے عموما گھر کے کھانے پر اکتفاء کرنا چاہئے ، اور اگر باہر کھانا ہو تو ایسی چیز کھانی چا•ہئے جس میں شک نہ رہے مثلامچھلی وغیرہ، اور گوشت کھانا ہو تو صرف ایسی جگہ سے کھانا چاہئے جس کے بارے میں ہمیں یقین ہو کہ یہاں پر گوشت حلال مل سکے گا۔ خنزیر اللہ تعالیٰ نے خنزیر کے گوشت کو نہ صرف قطعی حرام قرار دیا ہے ، بلکہ اس کے گوشت کو ناپاک بھی قرار دیا ہے ، اللہتعالیٰ کا فرمان ہے : { قُلْ لَّآ أَجِدُ فِي مَا أُوحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّمًا عَلَى طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلَّا أَنْ يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًا مَسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنْزِيرٍ فَإِنَّهُ رِجْسٌ} [الأنعام: 145] |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |