Maktaba Wahhabi

333 - 453
پرسیکھنے کی کو شش کرتے ہیں تو وہ عربی زبان نہیں بلکہ انگریزی ہوتی ہے ۔ آخر کیوں؟ ایسافرق اور بحران کس لیے ؟ہمارے معاشرے کی ایک بزرگ تر بیت یافتہ ، دیندار ، متحرک اور ذمہ دار شخص جو بچپن سے ہی اچھے ماحول سے وابستہ ہووہ اور ایسا شخص جو قرآن کریم کا دس فیصد ترجمہ اور عربی زبان کا دسواں حصہ بھی نہ جانتاہوگاخود کو برتر وبہتر سمجھے گا اور معاشرہ بھی اسے کوالیفائیڈ تصور کرے گا ۔ یہ سب مغرب کے بوسیدہ وناکارہ معاشرے کا اثر ہے جو ہماری ثقافت میں نظر آتاہے ؟ اہل کفر کی ثقافت کے پھیلاؤ کا بنیادی سبب انڈین اور مغربی فلمیں ڈرامے اور ان کے کلچر کی ہمارے ہر چوراہے پر موجودگی ہے۔ بہرحال غیر مسلم اقوام کی تمام اقسام کی محکومیت و غلامی سے محفوظ رہنے کا واحد طریقہ ا اللہ کی توحید اور اس کے تقاضوںپر عمل کرتے ہوئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل اطاعت و فرمانبرداری ہے۔ مختصرایہ کہ یہی وہ مفاسد اور محرومیاں اور فکری عمل کی زوال پذیری ،ذہنی و فکری غلامی ،منفی سوچ اور جمود وہ اسباب ہیں جن کی وجہ سے شریعت اسلامیہ نے ایسے اعمال کو ناجائز قرار دیاہے ۔ غیر مسلموں کے مختلف تہواروں کے مفاسد کا جائزہ: بعون اللہ و توفیقہ غیر اسلامی تہواروں کو منانے اور اپنانے سے ممانعت کے اسباب اور اس کے مفاسد و اثرات کے بعداب ہم ان تہواروں کے شرعی و اخلاقی مفاسد و اضرار کو ان شاءاللہ دلائل شرعیہ اور عقلیہ کے ذریعے ثابت کریں گے ویسے تو کفار و مشرکین کے تہواروں کی کثرت کو دیکھا جائے تو ایسا لگتا ہے کہ شاید ان کی تعدادسال کے تین سو پینسٹھ دنوں سے بھی زیادہ ہو، مگر ہم صرف چار تہواروں کو بطور مثال کے ذکر کریں گے۔ یہ وہ تہوار ہیں جو کہ امت مسلمہ بالعموم ہمارے پاکستانی اور معاشرے کابالخصوص نہ صرف حصہ بنتے جارہے ہیں بلکہ اس میں مضر و منفی اثرات اور نقصانات دیگر تہواروں کے مقابلےمیں کافی زیادہ ہیں،ان تہواروں کی تفصیل ملاحظہ ہو۔ ویلنٹائن ڈے: یہ ایک ایسا تہوار ہے کہ جس دن نوجوان لڑکے ،لڑکیاں ایک دوسرے کو محبت کے پیغام دیتے ہیں اورتحائف کا تبادلہ کیا جاتا ہے،رقص و سرور کی محفلیں قائم کی جاتی ہیں، جوکہ سراسر مغرب سے مسلمان اقوام کی طرف منتقل ہوا ہے۔ویلنٹائن ڈے کے نام پر فحاشی و عریانی اور آوارگی کی آگ کو ایندھن
Flag Counter