Maktaba Wahhabi

111 - 453
اسلام اور آدابِ معاشرت سیدنا ابوبکر غزنوی رحمہ اللہ دین محض نماز روزے کا نام نہیں۔ یہ سمجھنا غلطی ہے کہ جو زیادہ تسبیح پھیرتا ہے اور لوگوں سے الگ تھلگ رہتا ہے، وہ زیادہ دیندار ہے۔ بعض لوگ اللہ کے حقوق کے علاوہ حقوق العباد کی ادائیگی کا بھی خیال رکھتے ہیں، لیکن ایسے لوگ بہت کم نظر آتے ہیں، جنہیں یہ فہم حاصل ہو کہ آدابِ معاشرت (Manners) کو دین میں ایک مقام حاصل ہے۔ آدھا دین تو تہذیب و شائستگی سے عبارت ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’علمنی ربی فاحسن تعلیمی و ادبنی ربی فاحسن تادیبی‘‘[1] ترجمہ: ’’میرے رب نے علم عطا کیا اور بہت اچھا علم عطا کیا، میرے رب نے مجھے تہذیب سکھائی اور بہت اچھی تہذیب سکھائی۔‘‘ اس حدیث میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے علم کے علاوہ تہذیب و شائستگی کا ذکر جدا کیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ تہذیب و شائستگی کو اسلام میں ایک مستقل مقام حاصل ہے۔ عزیزو! یہ بات یاد رکھیے کہ محض کتابیں رَٹنے سے آپ کرمِ کتابی تو بن سکتے ہیں لیکن آپ کی
Flag Counter