کی جارہی ہے اور جہاں پردہ بالکل اٹھ گیا ہے اور مردو زن کے اختلاط کے آزادانہ مواقع حاصل ہیں ۔ پھر صحافت ، سینما ،ٹیلی وژن ، لٹریچر اور حکمران طبقے کی زندگی اس کی ہمت افزائی بلکہ رہنمائی کر رہی ہے ، وہاں اس جذام کے آثار و علامات پوری طرح ظاہر ہونے لگی ہیں اوریہ قانونِ الٰہی ہے جس سے کہیں مفر نہیں ۔ تجدد و مغرب زدگی کے اسباب اور ان کا علاج عالمِ اسلام میں ملک و سوسائٹی کی نئی تعمیر و تشکیل کے لیے جو بھی اٹھتا ہے وہ کمال اتا ترک ہی کے نقش قدم پر چلتا ہے اور ملک کی ترقی و استحکام کا راز تجدد اور مغربیت ہی میں سمجھتا ہے تو ہمیں اس امر پر غور کرنا چاہیے کہ آیا یہ محض اتفاق ہے یا یہ کمال اتا ترک کی طاقتور شخصیت کا نتیجہ ہے؟یا اس کی تہ میں اس سے زیادہ ٹھوس ، مؤثر اورعالمگیراسباب پائےجاتےہیں ہمارےنزدیک اس کےکچھ گہرے،ٹھوس اورعمومی اسباب ہیں ۔ ہم یہاںمختصرطریقےپران اسباب وعوامل (Factors)کاجائزہ لیںگے۔ مغربی نظام تعلیم مغربی نظام تعلیم اپنی ایک روح اوراپنا ایک منفردضمیررکھتاہےجواپنےواضعین ومرتبین کے عقیدہ وذہنیت کاعکس،ہزاروںسال کے طبعی ارتقاءکانتیجہ،اہل مغرب کے مسلمہ افکارواقدارکامجموعہ اوران کی تعبیر ہے۔ یہ نظا م تعلیم جب کسی اسلامی ملک یامسلمان سوسائٹی میںنافذکیاجائےگاتواس سےابتداء ً ذہنی کشمکش، پھراعتقادی تزلزل،پھرذہنی اوربعدمیں (الاماشاءاللہ ) دینی ارتدادقدرتی ہے۔ ایک سلیم الطبع مغربی مبصّرمحمداسدنےجس کومغرب کےنظام تعلیم اورمشر ق میں اس کےنتائج کاوسیع تجربہ ہےصحیح لکھاہے : ’’اسطرح کی تعلیم نوجوانوں کےدماغ میںاس کےعلاوہ کوئی اوراثرنہیں چھوڑسکتی کہ وہ احساس کمتری میںمبتلاہوںاوراپنی پوری ثقافت اور اپنے مخصوص تاریخی عہدکوحقارت کی نظر سے دیکھنے لگیں اورمستقبل میں انکے لیےترقی وخدمت کےجووسیع وروشن امکانات ہیںان کا انکار کرنے لگیں ۔ اس طرح وہ ایک ایسی منظم تربیت حاصل کرتےہیں جس میں اپنے ماضی اوراپنےمستقبل کی حقارت پورےطور پر کار فرمائی ہوتی ہے ۔ ان کےنزدیک |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |