ا س میں شبہ نہیں کہ مغربی تہذیب کوپورےطورپرگھن لگ چکاہے ۔وہ ا ب محض اپنی صلاحیت اورزندگی کےاستحقاق کی بناپرنہیں جی رہی ہےبلکہ اس لیےکہ بدقسمتی سےکوئی دوسری تہذیب اس کی جگہ لینے کے لیے تیارنہیں۔ اس وقت جتنی تہذیبیں یا قیادتیں ہیں یامغربی تہذیب کی لکیرکی فقیراوراس کی ایک روکھی پھیکی تصویرہیں یااتنی کمزوراورشکست خوردہ ہیں کہ اس سے آنکھیں نہیں ملاسکتیں۔ اب اگر اسلامی ممالک اورعالمِ اسلام اس خلا کو پر کرنےکی صلاحیت پیدا کرسکے تو مغربی تہذیب کے خاتمے سے ا س کو دنیا کی امامت کا دوبارہ منصب تفویض کیا جاسکتا ہے جو سنۃاللہ کے مطابق ایک جری وقوی اورتازہ دم، علم و عمل سے آراستہ ملت وقیاد ت کےسپردکیاجاتارہاہے۔ اب ان قائدین کو یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ کیا مغرب کی دائمی حاشیہ برداری اور کشکول گدائی مناسب ہے یا دنیا کی رہنمائی کامنصب عالی اور عالم انسان کی ہدایت کی مسندرفیع جس سےبڑھ کرکوئی سرفرازی اورسربلندی نہیں۔ کیااس کے لیے ظاہری نام ونمود ، عہدہ و منصب، لذت و راحت اورمادی و جسمانی ترغیبات کی قربانی کوئی حقیقت رکھتی ہے ؟ اگر اس کے لیے سوجانیں بھی قربان کی جائیں تودرحقیقت گھاٹےکاسودااورزیاں اورنقصان کا معاملہ نہیں ہوگا۔ مغربی ثقافت کی یلغارسےبچاؤکیسےممکن ہے؟ پہلےگزرچکاہےکہ مغربی ثقافت کی یلغارکاسب سے اہم اور بڑا سبب مغربی نظام تعلیم اور اس کی طرف دعوت دینے والے بھی اس نظام تعلیم کی پیداوار ہیں تو ظاہر ہے کہ اصلاح اور اس کی یلغار سے بچاو بھی اس تعلیم کی اصلاح ہی سےممکن ہوسکتاہے۔جس کا ذکرتفصیلاًگزرچکاہےلیکن کچھ اورطریقےبھی ہیں جن کے ذریعےسےمغربی تہذیب کی یلغارکوکنٹرول کیاجاسکتاہے۔ 1صحیح عقیدہ اختیارکرنااوراس کی دعوت دینا: مغربی ثقافت کی یلغارسےبچنےکےلیےصحیح عقیدہ بہت ضروری ہےکیونکہ جب کسی مسلمان کا عقیدہ صحیح ہواوراسکومعلو م ہو کہ انسانیت کی سعادت اورفلاح دین ِربانی ہی میں ہےتوو ہ مغربی ثقافت سےکبھی بھی متاثرنہیں ہوگا۔ اوربالاولی ٰاس کی طرف دعوت نہیں دیگابلکہ اس سے تنفیرکاکام کرےگا۔ |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |