Maktaba Wahhabi

344 - 453
و فکر لاحق ہےیہ ان نعمتوں میں سے ایک ہےکہ جس کی اکثر لوگ ناقدری کرکے گھاٹے میں رہتے ہیںجیساکہ حدیث میں ہے کہ : " نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ فِيهِمَا كَثِيرٌ مِنَ النَّاسِ: الصِّحَّةُ وَالفَرَاغُ " [1] ’’دو نعمتیں ایسی ہیں(کہ) اکثر لوگ (ان کے غلط استعمال کی وجہ سے) گھاٹے میں رہتے ہیں صحت اور فراغت‘‘ اپریل فول: اپریل فول کا حیران کن اور منفی پہلو جسے جان کر ہر سچائی پسند، مثبت سوچ رکھنے والے، معتدل مزاج ، باشعور اور سنجیدہ شخص کو یقینی حیرت ہوگی کہ اس قبیح و مذموم تہوار جس پر اس کی بنیاد ہے اس کی اساس منافقانہ خصلت کی علامت دوغلے پن کی نشانی اور شرمندہ کردینے والی منفی صفت اور بد ترین خامی صرف جھوٹ پر قائم ہے ، یعنی اگر کوئی شخص اس تہوارکو مناتے وقت جھوٹ نہ بولے تو یہ تہوار منایا ہی نہیں جاسکتا حالانکہ دیکھا جائے تو زمانہ قدیم و حدیث کے ہر مہذب ، باوقار معاشرے میں بلکہ تمام ادیان و مذاہب میں یہ ایک ناپسندیدہ فعل تصور کیا جاتاہے، لیکن چونکہ کفار اور مشرکین بالخصوص مغربی کلچر کی خرابی اور فسادیہی ہے کہ خوشی یا کھیل کاموقع ہو یا کوئی رسم و تہوار کی بات ہو تو اخلاقی حدود اگر پامال ہوتی ہوں باہمی عزت و احترام وحقوق کی نفی بھی ہوتی ہو پاگلوں اورجانورں جیسی حرکتیں کر کے کسی کو ذہنیکوفت ہی کیوں نہ ہوتی ہوکسی بیمار شخص کے آرا م میں خلل ہی کیوں نہ پڑتاہو یا کسی کا جانی و مالی نقصان ہی کیوں نہ ہوجائےتو ان کے یاں کوئی عار کی بات نہیں اس کے مقابلے میں اسلام کی روشن وجامع اور اپنے مقاصد و محاسن کے لحاظ سے کامل حکمتوں اور مصلحتوں سے بھر پور آفاقی تعلیمات کی خوبیاں اور اچھائیاں اپنی مثال آپ ہیں اسلام انسانی زندگی کے ہر شعبہ کا نہ صرف احاطہ کرتاہے بلکہ زندگی کے ہر مرحلہ اور موقع چاہے وہ خوشی کا ہو یا غمی کا اس کی نہ صرف درست راہنمائی کرتا ہے بلکہ اس کے لیے ایسے اصول و ضوابط وضع کرتاہے کہ جن کی حدود میں رہ کر وہ اپنی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داریوں سے عہدہ بر ہو سکتاہےچاہے وہ حقوق اللہ میں سے ہوں یا حقوق العباد میں سے فطری خواہشات
Flag Counter