مغربیت کےعالمگیررجحان کےاسباب اوربھی ہیں لیکن میں صرف ایک پراکتفاءکرتاہوں کیونکہ باقی اسباب اسی ایک سےمنسلک و مستنبط ہیں۔ مغرب سےاستفادہ کا حقیقی میدان اوراس کے حدود تیسراموقف: حکمت مومن کا گمشدہ مال ہے اس کے نزدیک دین صحیح اور علم صحیح میںٹکر او ممکن نہیں ، اس کے نزدیک وسائل کے خیروشر ہونے کا فیصلہ اس پرمنحصر ہے کہ وہ کن مقاصد کے ماتحت استعمال ہو تے ہیں ، اس کے نزدیک ہر طاقت ، ہر تحقیق ، ہر علم ،ہرموثرذریعہ اس لیے ہے کہ وہ اللہ کےدین کےلیے استعمال ہو اور مخلوق کے فائدے کے کام آئے اس کا فرض ہے کہ وہ اسکو غلط محل سے نکال کر صحیح محلمیں استعمال کرے اور کو تخریب کے بجائے تعمیرکاذریعہ بنائےا س لیےعالمِ اسلام کےلیےاعتدال کاراستہ یہ ہےکہ مغرب سےعلم وصنعت،ٹیکنالوجی اورسائنسی،اورا ن علوم وتحقیقات میں جن کا تعلق تجربے ، حقائق و واقعات اور انسانی محنت وکاو ش پرہے، فراخ دلی کے ساتھ استفادہ کیا جائے پھر ان کوان مقاصد کے لیے اپنی خدا داد ذہانت اور اجتہاد کے ساتھ ان اعلی مقاصد کے تابع اورخادم بنایا جائے جو آخری نبوت اور آخری صحیفہ نے ان کو عطا کیے، اورجن کی وجہ سےان کوخیرامت،اورآخری امت کالقب ملاہے۔ وسائل ومقاصد کا یہ خوشگوار امتزاج جس سے سردست مغرب بھی محروم ہے اور مشرق بھی ، کہ مغرب تنہاوسائل کا سر ما یہ دار ہے اور مقاصد میں صفر ہے اور مشرق صالح مقاصد کا واحد اجارہ دار ہے ، اور وسائل میں صفر ہے ۔ یہ صحت مند وصالح امتزاج دنیاکی قسمت بدل سکتا ہے اور اس کو خودکشی ، خودسوزی کےراستےسےہٹا کر فلاح دارین اورسعادت ابدی کے راستےپرڈال سکتاہے ۔ یہ ایساکارنامہ ہوگاجوتاریخ کےدھارےاوردنیاکی قسمت کوبدل کررکھ دےگا۔ یہ کارنامہ وہی امت انجام دےسکتی ہے جو آخری پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی جانشین اور اس کی تعلیمات کی حامل وامین ہے۔ مشرق کے ایک باہمت اور حوصلہ مندملک جاپان نےاس اقدام کاایک نہا یت محدوداوراسلامی نقطہ نظرسےبہت پست معیارکاتجربہ کیا ۔ اس نے مغرب سے علم و صنعت میں ایسا استفادہ کیا کہ استاد و شاگرد میں فرق کرنامشکل ہوگیااسی کےساتھ ساتھ اس نے اپنےمعتقدات اور اپنےتہذیبی خصائص وروایات بھی قائم رکھےتواس اقدام میں جاپان ہمارےلیےایک نمونہ ہے۔ |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |