کوئی تمیز نہیں ۔ اس وقت ’’بچہ بول اٹھا کہ میں اللہ تعالیٰ کا بندہ ہوں ۔ اس نے مجھے کتاب عطا فرمائی اور مجھے اپنا پیغمبر بنایا ہے۔اور اس نے مجھے بابرکت کیا ہے جہاں بھی میں ہوں ، اور اس نے مجھے نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیا ہے جب تک بھی میں زندہ رہوں ۔ اور اس نے مجھے اپنی والدہ کا خدمت گزار بنایا ہے اور مجھے سرکش اور بد بخت نہیں کیا۔اور مجھ پر میری پیدائش کے دن اور میری موت کے دن اور جس دن کہ میں دوبارہ زندہ کھڑا کیا جاں گا، سلام ہی سلام ہے۔‘‘ (مریم: ۲۹۔۳۳) یہ پہلے جملے ہیں جو عیسیٰ نے اپنی زبان سے ادا کیے۔ ’’انہوں نے کہا:میں اللہ کابندہ ہوں ۔‘‘یہ نہیں کہا کہ میں اللہ کا بیٹا ہوں ۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ۔ نہ ہی اس نے کسی کو بیوی بنایا ہے اورنہ ہی بیٹا۔ پاکیزگی ہے اس ذات کے لیے جس نے مخلوق کو پیدا کیا اور پھر انہیں اچھا کیا، اور ہرجی کو ہدایت دی۔ یہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حقیقت ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’یہ ہے صحیح واقعہ عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کا، یہی ہے وہ حق بات جس میں لوگ شک شبہ میں مبتلا ہیں ۔اللہ تعالیٰ کے لیے اولاد کا ہونا لائق نہیں ، وہ بالکل پاک ذات ہے، وہ تو جب کسی کام کے سر انجام دینے کا ارادہ کرتا ہے تو اسے کہہ دیتا ہے کہ ہو جا، وہ اسی وقت ہو جاتا ہے۔‘‘ ( مریم: ۳۴۔۳۵) نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’اللہ تعالیٰ کے نزدیک عیسیٰ علیہ السلام کی مثال ہوبہو آدم علیہ السلام کی مثال ہے جسے مٹی سے بنا کر کے کہہ دیا کہ ہوجا پس وہ ہوگیا۔‘‘ (آل عمران:۵۹) اللہ تعالیٰ نے عیسیٰ علیہ السلام پر بڑا انعام کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’جب کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا کہ اے عیسیٰ بن مریم ! میرا انعام یاد کرو جو تم پر اور تمہاری والدہ پر ہوا جب میں نے تم کو روح القدس علیہ السلام سے تائید دی۔ تم لوگوں سے کلام کرتے تھے گود میں بھی اور بڑی عمر میں بھی جب کہ میں نے تم کو کتاب اور حکمت کی باتیں اور تورات اور انجیل کی تعلیم دی اور جب کہ تم میرے حکم سے گارے سے ایک شکل بناتے تھے جیسے پرندے کی شکل ہوتی ہے، پھر تم اس کے اندر پھونک مار دیتے تھے جس سے وہ پرندہ بن جاتا تھا میرے حکم سے اور تم اچھا کر دیتے تھے مادر زاد اندھے کو اور کوڑھی کو میرے حکم سے جب کہ تم مردوں کو نکال کر کھڑا کر لیتے تھے میرے حکم سے ؛ |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |