پس ریاکاری ایک بہت ہی خطرناک معاملہ ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ کوئی انسان کوئی نیک عمل اس لیے کرے کہ لوگ اسے دیکھیں اور اس کی تعریف کریں ۔ ریاکا ری خفیہ شرک ہے، جس سے نیک اعمال تباہ ہوجاتے ہیں ۔ قیامت کے دن ریاکاروں سے کہا جائے گا: ’’ ان لوگوں کے پاس چلے جاؤ جنہیں تم دنیا میں اپنے اعمال دیکھایا کرتے تھے؛ دیکھو کیا تم ان کے پاس کوئی بدلہ پاتے ہو ؟ ۔‘‘ (مسند احمد ) ۲۔ سیّدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ دجال کے علاوہ جن کے بارے میں مجھے اپنی امت پر دجال سے بڑھ کر خوف ہے، وہ گمراہ ائمہ ہیں ۔‘‘ (مسند احمد ، سلسلۃ الصحیحہ : ۱۹۸۹) امت پر گمراہ ائمہ اور قیادت کا خطرہ بہت بڑا ہے۔ جب لوگوں کے بڑے اورسردار لوگ باقی عوام جن کے سائے میں چلتے ہوں ، وہ خود گمراہ ہوں تو جو ان کے نیچے کے لوگ ہوں گے، وہ خود بخود گمراہ ہوجائیں گے۔ گمراہ ائمہ سے مراد کبھی دنیاوی امام لیے جاتے ہیں جیسے بادشاہ، شہزادے، سردار اور وزیر۔ کبھی ان سے مراد دینی ائمہ ہوتے ہیں : جیسے علماء، دعاۃ وغیرہ۔ جب لوگ گمراہ ائمہ کے پاس آنا جانا شروع کردیں گے تو تمام کے تمام لوگ گمراہ ہوجائیں گے۔ ۳۔ سیّدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میری امت میں ایک گروہ ہمیشہ ایسا رہے گا جو حق پر قتال کرتا رہے گا، وہ اپنے مخالفین پر غالب رہیں ، یہاں تک کہ ان کا آخری انسان مسیح دجال سے جنگ کرے گا ۔‘‘ ( مسند احمد ، ابو داؤد ) ۴۔ فتنوں کے وقت ثابت قدم رہنا شریعت کے اصولوں میں سے ہے، اسی لیے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتنوں کا ذکر کیا تو فرمایا : ’’اے اللہ کے بندو ! ثابت قدم رہو ۔‘‘ (مسلم) ہمیں چاہیے کہ ہم بد شگونی نہ لیں اور فتنوں کے بارے وارد احادیث پر اپنے ایمان میں کمزور نہ ہونے دینے۔ بلکہ ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ہمارا ایمان اور زیادہ ہو ؛ اور ہمیں ثابت قدمی نصیب ہو۔ ۵۔ دجال کے بارے میں وارد احادیث میں ہم ملاحظہ کرسکتے ہیں کہ آخری زمانے میں جنگ سفید اسلحہ سے ہوگی۔ سفید اسلحہ سے مراد تیر و تلوار نیزے اورگھوڑے وغیرہ ہیں ۔ **** |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |