سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس اس قوم کی ایک باندی تھی ،تو آپ نے فرمایا :’’اسے آزاد کردو کیوں کہ یہ اولاد اسماعیل میں سے ہے ۔‘‘ (متفق علیہ) عکرمہ بن خالد بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے کسی نے مجھے بیان کیا : ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بنو تیمیم کا ذکرکیا گیا تو ایک آدمی نے کہا : اس قبیلے نے اس حکم میں بنو تیمیم سے دیر کی ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید (قبیلے)کی طرف دیکھا تو کہا: ان لوگوں سے زیادہ کسی قوم نے دیرنہیں کی ، اور آدمی نے کہا: اس قوم نے بنو تیمیم سے صدقات میں دیر کی ہے۔ تو بنو تمیم کے لیے سرخ اور سیاہ اونٹ انعام کے طور پر آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ یہ میری قوم کی دولت ہے ۔ ‘‘ بنو تمیم کا ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا تو آپ نے فرمایا: ’’ بنو تمیم کے لیے خیر کے سوا کچھ نہیں ، وہ نیزوں کے لحاظ سے دجال پر زیادہ لمبے ہیں ۔‘‘ (یعنی ان کے نیزے زیادہ لمبے ہوں گے)‘‘ خروج دجال کے منکرین پرانے دور میں بعض گمراہ فرقوں نے دجال کا انکار کیا ہے جیسے جہمیہ اور معتزلہ۔ جدید دور میں جن لوگوں نے دجال کا انکار کیا ہے، ان میں سے : شیخ محمد عبدہ :ان کا کہنا ہے کہ دجال دجل و فریب، خرافات اور شعبدہ بازی سے کنایہ ہے۔ (ان کا یہ قول رشید رضا نے تفسیر منار ۳/۳۱۷ پر نقل کیا ہے ) محمد عبدہ بن حسن خیر اللہ آل ترکمانی ؛ اپنے زمانے میں مصر کے مفتی |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |