دیہاتی سے کہے گا :دیکھ اگر میں تیرے ماں باپ کو زندہ کروں جب تو مجھ کو اپنا رب کہے گا؟ وہ کہے گا بے شک پھر وہ شیطان دجال کے حکم سے اس کے ماں باپ کی صورت بن کر آئیں گے اور کہیں گے بیٹا اس کی اطاعت کر یہ تیرا رب ہے ۔‘‘ (ابن ماجہ ) ایک فتنہ یہ بھی ہو گا کہ وہ ایک گبھروجوان کوبلائے گا، اوراسے تلوار سے دو ٹکڑے کردے گا۔ پھر دجال لوگوں سے کہے گا : میرے اس بندے کی طرف دیکھو! اگر میں اس کو دوبارہ زندہ کردوں تو وہ گمان کرے گا کہ اس کا رب میرے علاوہ کوئی اور ہے۔ پھر دجال اس آدمی کو حکم دے گا اور وہ زندہ کھڑا ہوجائے گا۔ وہ اٹھے گا، اور اسے اللہ تعالیٰ نے زندہ کیا ہوگادجال نے نہیں ۔ لیکن دجال گمان کرے گا کہ اس نے زندہ کیا ہے۔ پھر اس کے دونوں پہلو آپس میں مل جائیں گے، پھر وہ خبیث (دجال) کہے گا: ’’تیرا رب کون ہے ؟ ‘‘وہ کہے گا:’’ میرا رب اللہ ہے، اورتو اللہ کا دشمن دجال ہے ۔‘‘ تفصیلی قصہ آگے آرہا ہے۔ دجال کے متعلق خطا پر مبنی عقائد دجال کے ساتھ روٹی اورکھانے کا پہاڑ ہوگا اور دنیا اس وقت بھوک کی حالت میں ہوگی۔ سیّدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ دجال کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے جتنے سوال کیے اور کسی نے نہیں کیے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ’’اے بیٹے! تجھے اس کے بارے میں کیا فکر ہے وہ تجھے کچھ نقصان نہ پہنچا سکے گا۔ میں نے عرض کیا: لوگ گمان کرتے ہیں کہ اس کے ساتھ پانی کی نہریں اور روٹی کے پہاڑ ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اللہ کے نزدیک یہ بار اس سے بھی زیادہ آسان ہے۔‘‘ (مسلم) |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |