Maktaba Wahhabi

168 - 362
بھگایا، بھیڑیاوہاں سے چل پڑااور پھر اپنی دم ہلاتے ہوئے مڑکر اس دیہاتی سے مخاطب ہوا اور کہا : تم نے مجھ سے وہ رزق چھین لیا جو رزق اللہ نے مجھے دیا تھا۔ چرواہاکہنے لگا: عجیب بات ہے بھیڑیا مجھ سے باتیں کررہا ہے؟ تو بھیڑیے نے کہا:اللہ کی قسم! تو اس سے زیادہ عجیب چیز چھوڑے گا۔ چرواہے نے کہا: اس سے بڑھ کر عجیب کیا ہے ؟ بھیڑیے نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو کھجوروں کے باغوں اور دو حروں (سنگلاخ مقامات )کے بیچ لوگوں سے گزری ہوئی باتیں اور آنے والی باتیں بیان کررہے ہیں ۔ پھر دیہاتی اپنی بکریوں کوہانکتے ہوئے مدینہ آگیا۔ پھروہ چلتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا، اور آپ کے دروازے پر دستک دی۔ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ چکے تو فرمایا : بکریوں والا اعرابی کہا ں ہے ؟ وہ اعرابی کھڑا ہوگیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں سے بیان کرو جو کچھ تم نے دیکھا ہے اور جو کچھ تم نے سناہے۔ دیہاتی نے لوگوں سے وہ سب کچھ بیان کیا جو اس نے بھیڑیے میں دیکھا یا اس سے سنا۔ پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اس نے سچ کہا، قیامت سے پہلے ایک نشانی ہوگی۔اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ تم میں سے کوئی ایک اپنے گھر سے نکلے گا، اور اس کا جوتا یا اس کا کوڑا، یا اس کی لاٹھی اس کو خبر دیں گے جو کچھ اس کے بعد اس کے گھروالوں نے کیا ہے ۔‘‘ (مسند احمد) بیل کا کلام کرنا: یہ بھی اس سے پہلے گزر چکاہے۔ سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیا ن کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ایک انسان ایک بیل پر بوجھ لادے چلائے لے جارہا تھا کہ بیل اس کی طرف متوجہ ہوا اور کہنے لگا:
Flag Counter