Maktaba Wahhabi

128 - 146
اللہ تعالیٰ ہی مُحْی ہے جس نے حیات کو پیدا کیا، جس نے روح کو پیدا کیا، جس نے روح کو اجسام کے ساتھ پیوند کیا۔ ارواحِ مجردہ، نفوسِ ناطقہ، قوائے نامیہ، اجسام متوالدہ میں جو زندگہ ہے وہ اسی کی بخشی ہوئی ہے۔ وہی ہے جو قلوب کو حیات بخشتا ہے، وہی ہے جو نسمہ سے نسمہ کو نکالتا ہے۔ وہی ہے جو حیات علمی، حیات ایمانی، حیات عرفانی عطا فرماتا ہے۔ قرآن مجید میں ہے: ﴿ہُوَ الَّذِیْ یُحْیِ وَیُمِیْتُ﴾ (المومن: ۶۸) ’’حیات بخشنے والا اور موت دینے والا وہی ہے۔‘‘ ﴿کَیْفَ یُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا﴾ (الروم: ۵۰) ’’دیکھو زمین کو مردہ ہو جانے کے بعد کیسی زندگی دی۔‘‘ قحط سالی کے موسم میں جب زمین سے نباتات گم ہو جاتی ہیں ، جب نشوونما کی طاقتیں جاتی رہتی ہیں تو اللہ تعالیٰ بارش برساتا ہے، پھر مردہ زمین میں زندگی ڈال دیتا ہے۔ ﴿اَوَ مَنْ کَانَ مَیْتًا فَاَحْیَیْنٰہُ﴾ (الانعام: ۱۲۲) ’’ایسا شخص جو پہلے مردہ تھا، پھر ہم نے اس کو زندہ کر دیا۔‘‘ ایک شخص جب بحالت کفر ہوتا ہے تو وہ مردہ ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کے دل میں ایمان ڈال دیتا ہے تو زندہ ہو جاتا ہے۔ آثارِ حیات پیدا ہو جاتے ہیں ۔ ثمراتِ حیات سے متمتع ہونے لگتا ہے۔ ہاں ! اللہ تعالیٰ مُحْیٖ ہے اس نے سب کو حیات سے بہرہ ور بنایا۔ اللہ تعالیٰ مُحْیٖ ہے اسی نے عدم کو وجود بخشا۔ اللہ تعالیٰ مُحْیٖ ہے وہی مردہ زمین کو نشوونما کی طاقتیں پیدا کرتا ہے، وہی قلوبِ مردہ کو زندگی دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ مُحْیٖ ہے اور اسی نے بیج کو درخت اور بیضہ کو پرند اور نطفہ کو حیوان بنایا ہے۔
Flag Counter