Maktaba Wahhabi

56 - 406
﴿ يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ﴾ (التوبۃ: ۱۱۹) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ سے ڈرو اور سچے لوگوں کے ساتھ ہو جاؤ۔‘‘ امام ضحاک رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں : ’’یعنی ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ۔‘‘[1] جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان لوگوں کے اوصاف پوچھے گئے جو جہنم کی آگ میں جانے سے بچ جائیں گے تو آپ نے فرمایا: ’’وہ لوگ نجات پائیں گے جو اس راہ کے راہی ہوں گے جس پر میں اور میرے صحابہ کرام چل رہے ہیں ۔‘‘ [2] حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’اے قراء کی جماعت! اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور ان لوگوں کی راہ پر چلتے رہو جو تم سے پہلے گزر چکے ہیں ۔ مجھے میری عمر کی قسم! اگر تم ان کی راہوں پر چلتے رہو گے تو بہت آگے سبقت لے جاؤ گے اور اگر ان کی راہ چھوڑ کر دائیں بائیں چل نکلو گے تو بہت دور کی گمراہی میں جاپڑو گے۔‘‘[3] اس سے پتا چلا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی راہ پر چلنے میں ہی ہدایت ہے اور اسی پر کامیابی اور نجات مل سکتی ہے۔ آخر میں ایک بہت خوبصورت کلام کے ساتھ اپنی بات ختم کرنا چاہتا ہوں ۔ حضرت علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ اس فرمان الٰہی کی تفسیر میں فرماتے ہیں :
Flag Counter