Maktaba Wahhabi

405 - 406
’’اپنی جگہ پر رکے رہو۔ پھر آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا تو وہ پانی جامد ہو گیا۔ آپ اس پر سے گزرے۔ جب خیبری نے یہ دیکھا تو آپ کے قدموں میں گرپڑا اور کہا: اے نوجوان! تم نے کیا کلمات کہے ہیں حتیٰ کہ پانی پتھر ہو گیا۔ حضرت امیر المؤمنین رضی اللہ عنہ نے کہا:’’ تم نے کیا کلمات کہے تھے جب پانی عبور کیا؟ خیبری نے کہا: میں نے اللہ تعالیٰ کے اسم اعظم سے دعا کی تھی۔‘‘ [1] ٭بحرانی نے آپ کے معجزات میں باب باندھا ہے: باب:.... ((أنّہ أعطیَ مَا أعُطِیَ النبیون مِن أحیاء الموتی وابراء الأکمہ والأبرص والمشی علی الماء۔))[2] ایک موزے میں چلنے کی ممانعت : ان قابل اعتراض احادیث میں سے وہ حدیث بھی ہے جس میں ایک موزے میں چلنے سے منع کیا گیا ہے۔ جواب: ....ائمہ اہل بیت نے بھی روایت نقل کی ہے۔ امام صادق جعفر بن محمد اپنے والدسے، وہ اپنے آباء سے، وہ امیر المؤمنین سے روایت کرتے ہیں ، فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ: ’’کوئی انسان ایک ہی جوتے میں چلے یا کھڑا ہو کر جوتا پہنے۔‘‘[3] اور ابو بصیر نے امام باقر رحمہ اللہ سے روایت کیا ہے، فرمایا: ’’ایک جوتے میں نہ چلا کرو۔ بیشک شیطان ایک جوتے میں چلتا ہے، اور انسان بعض احوال میں بہت تیز ہوتا ہے۔‘‘[4] حدیث :.... اِنما الطیرۃ في المراَۃ والدابّۃ: جن احادیث پر ان لوگوں نے اعتراض کیا ہے ان میں سے ایک یہ بھی ہے : ’’اِنما الطیرۃ في المراَۃ والدابّۃ‘‘۔ جواب: ....خالد بن نجیع نے ابو عبداللہ علیہ السلام سے روایت کیا ہے، کہا: ’’ایک دن آپ کے پاس نحوست کا تذکرہ ہوا، تو آپ نے فرمایا: ’’نحوست تین چیزوں میں ہوتی ہے۔ عورت، جانور اور گھر۔ عورت کی نحوست یہ ہوتی ہے کہ اس کا مہر بہت زیادہ ہو اور وہ شوہر کی نافرمان ہو اور چوپائے کی نحوست یہ ہے کہ اس کی عادات بری
Flag Counter