Maktaba Wahhabi

341 - 406
’’ اے اللہ کے رسول! ازواج مطہرات میں سے آپ کو کون عزیز تر ہے؟ آپ نے جواباً فرمایا:’’عائشہ رضی اللہ عنہا۔‘‘ میں نے عرض کیا: اور مردوں میں سے آپ کس کے ساتھ زیادہ محبت رکھتے ہیں ؟ فرمایا: ’’ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ۔‘‘ میں نے عرض کیا: ان کے بعد اور کس سے ؟ فرمایا:’’ عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ۔‘‘ اس کے بعد عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ دریافت کرتے چلے گئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے درجہ بدرجہ متعدد صحابہ کا ذکر کیا۔ ‘‘[1] ان علمائے کرام کا کہنا ہے: حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے حق میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ: اور اللہ تعالیٰ نے مجھے اس سے بہتر بیوی نہیں دی۔‘‘ اگر اس کا معنی صحیح ثابت ہو، تو مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس طرح ان سے بہتر بیوی نہیں دی کہ آپ کی وجہ سے شروع اسلام میں بہت زیادہ فائدہ ہوا جس میں کوئی دوسرا آپ کے قائم مقام نہیں بن سکا۔ پس اس اعتبار سے آپ بہتر تھیں ۔ کیونکہ ضرورت کے وقت آپ سے فائدہ ملا ہے۔جب کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو نبوت کا زمانہ زیادہ مل سکا۔ آپ اس زیادہ علم وایمان کی وجہ سے افضل تھیں ، اور امت کو جتنا فائدہ آپ سے ہوا ازواج مطہرات میں سے کسی دوسری سے اتنا فائدہ حاصل نہیں ہوا اور آپ کو علم وسنت میں وہ مقام حاصل تھا جس تک کوئی دوسری نہ پہنچ سکی اور نہ ہی کسی غیر سے امت کو ایسے فائدہ ملا جیسے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ملاہے اور اس وقت تک دین بھی کامل نہیں ہوا تھا کہ کمال ایمان وعلم میں انہیں وہ مقام حاصل ہو جاتا جو کمال ایمان ودین کے بعد ایمان لانے والوں کو حاصل ہوا۔ أم المؤمنین صرف عائشہ رضی اللہ عنہا، کوئی دوسری نہیں : معترضین کہتے ہیں : اہل سنت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو ام المومنین کہہ کر پکارتے ہیں جب کہ دیگر امہات المومنین کو اس لقب سے ملقب نہیں کرتے اور ایسے ہی آپ کے برادر محمد بن ابو بکر رضی اللہ عنہ کو ان کے شرف و منزلت اوراپنے باپ اور بہن سے قربت کے باوجود مؤمنین کا ماموں نہیں کہتے جب کہ امیر معاویہ بن ابو سفیان رضی اللہ عنہما کو مؤمنین کا ماموں کہتے ہیں ۔ کیونکہ اس کی بہن ام حبیبہ بنت ابو سفیان رضی اللہ عنہما بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم میں سے ایک تھیں ۔ محمدبن ابو بکر رضی اللہ عنہ کی بہن اور اس کا باپ معاویہ رضی اللہ عنہ کی بہن اور باپ کی نسبت بہت بڑے اورعظیم مرتبہ والے تھے۔‘‘ جواب :....’’روافض کا دعوی ہے کہ :’’اہل سنت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو ام المومنین کہہ کر پکارتے ہیں
Flag Counter