Maktaba Wahhabi

379 - 406
حدیث:.... ’’بلی کی وجہ سے عورت جہنم کی نذر‘‘ شبہ: ....حدیث بلی کی وجہ سے عورت جہنم کی نذر۔ حضر ت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک عورت ایک بلی کی وجہ سے جہنم کی آگ میں چلی گئی‘اس نے بلی کو بند رکھا یہا ں تک کہ وہ مر گئی ‘اس نے اس بلی کو بند کردیا تھا ؛ نہ اسے پانی پلاتی تھی ‘ اور نہ کھانا دیتی تھی‘اور نہ ہی اسے کھلا چھوڑتی کہ وہ زمین سے کیڑے مکوڑے کھا کر گزارہ کر لے۔‘‘[1] کہتے ہیں یہ خیالی روایات ہیں جن میں ظلم وعداوت کے برے انجام سے ڈرایا گیا ہے۔ جواب: ....حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے علاوہ یہ حدیث حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ اور دیگر صحابہ نے بھی روایت کی ہے۔ آل بیت کی روایات میں : حفص بن البختری نے ابو عبداللہ سے روایت کیا ہے، فرمایا:’’ بیشک ایک عورت کو بلی کی وجہ سے عذاب دیا گیا، اس نے بلی کو باندھ رکھا تھا اور وہ پیاس سے مرگئی۔‘‘[2] اور موسیٰ بن جعفر اپنے آباء سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میں نے جہنم کی آگ میں بلی والی عورت کو دیکھا، وہ بلی اسے آتے جاتے نوچ رہی تھی۔ کیونکہ اس نے بلی کو باندھ رکھا تھا۔ نہ ہی اسے کھانا دیتی تھی، اور نہ ہی کھلا چھوڑتی کہ وہ زمین سے کیڑے مکوڑے کھالے۔‘‘ [3] حدیث:.... کتے کو پانی پلانے کی وجہ سے عورت کی مغفرت: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ایک فاحشہ عورت صرف اس وجہ سے بخشی گئی کہ وہ ایک کتے کے قریب سے گزر رہی تھی ، جو ایک کنویں کے قریب کھڑا پیاسا ہانپ رہا تھا ۔ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ وہ پیاس کی شدت سے ابھی مر جائے گا ۔ اس عورت نے اپنا موزہ نکالا اور اسے اپنے دوپٹہ سے باندھ کر پانی نکالا اور اس کتے کو پلا دیا ، تو اسی نیکی کی وجہ سے اس کی بخشش ہو گئی۔‘‘[صحیح بخاری] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ایک شخص راستے میں سفر کر رہا تھا کہ اسے پیاس لگی ۔ پھر اسے راستے میں ایک کنواں ملا اور وہ
Flag Counter