Maktaba Wahhabi

275 - 406
جواب:.... رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو خلیفہ بنانے کا اشارہ دے دیا تھا۔ اس معاملے میں اشارہ بھی واضح کلام کی طرح ہے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دور میں عرب مسلمانوں کی کثرت ہو گئی تھی۔ ان لوگوں کا اسلام اور اہل اسلام کے ساتھ نیا نیا واسطہ تھا۔ انہیں رموز و اشارات کی معرفت نہیں تھی۔ اس لیے واضح نص اور عبارت کا ہونا ضروری ہو گیا تھا تاکہ تنازعہ اور اختلاف نہ پیدا ہو۔ ہر زمانہ کے مناسب لوگ ہوتے ہیں اور ہر جگہ کے لیے اس کے مناسب کلام ہوتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا کسی کو واضح الفاظ میں خلیفہ متعین نہ کرنا بذریعہ وحی علم حاصل ہونے کی وجہ سے تھا کہ آپ کے بعد خلیفہ حضرت صدیق رضی اللہ عنہ ہوں گے۔یہ صحیح مسلم کی روایت میں ثابت ہے۔ جبکہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی طرف وحی نہیں آتی تھی تو آپ کا عمل اور اجتہاد امت کی مصلحت میں زیادہ بہتر اور خیر پر مبنی تھی اور آپ نے بہت ہی اچھا کام کیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ملکوں کے ملک فتح کیے اہل خرد و دانش کو رفعتوں سے نوازا، کفار کو تباہ کیا اور نیکو کاروں کی مدد کی۔ شیطان کی آمد : حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا قول ’’میرے پاس شیطان آتا ہے۔‘‘ ایک اعتراض یہ بھی کیا جاتا ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا تھا کہ بے شک میرے پاس شیطان آتا ہے اگر میں راہ راست پر چلوں تو میری مدد کرو، اور اگر میں ادھر ادھر ہو جاؤں تو میری اصلاح کرو۔ جس آدمی کی یہ حالت ہو، وہ امامت کا مستحق نہیں ہو سکتا۔ جواب:.... یہ جملہ ثابت ہی نہیں ، بلکہ آپ سے ثابت یہ ہے کہ آپ نے وفات سے قبل حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو وصیت کرتے ہوئے فرمایا: اللہ کی قسم! میں سویا ہوا نہیں کہ خواب دیکھوں اور نہ ہی کسی شک و شبہ کی وجہ سے وہم میں مبتلا ہوا ہوں ۔اور میں راہ مستقیم پر قائم ہوں کج روی نہیں اختیار کی اور نہ ہی مجھے کام نے تھکایا ہے۔ میں تمہیں اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اپنانے کی وصیت کرتا ہوں ۔‘‘[1] آپ نے جو پہلا خطبہ ارشاد فرمایا تھا ۔وہ امام احمد رحمہ اللہ نے مسند میں نقل کیا ہے۔ فرمایا: ’’ اے اصحاب رسول اللہ! میں خلیفہ رسول ہوں ۔ مجھ سے دو باتوں کا مطالبہ نہ کرو جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص تھیں ایک وحی اور دوسری گناہ سے معصوم ہونا۔‘‘ اس خطبہ کے آخر میں ہے: ’’بلا شک میں معصوم نہیں ہوں ، تم پر میری اطاعت ان چیزوں میں فرض ہے جو کتاب وسنت کے
Flag Counter