Maktaba Wahhabi

375 - 406
مسخ ہوگئے۔ جیسا کہ آپ دیکھ رہے ہیں ، ہم مسخ شدہ ہوگئے۔ امام کا ظم ان مسخ شدہ کے بارے میں کہتے ہیں : ’’یہ بارہ اقسام ہیں ، اور ان کی اپنی اپنی وجوہات تھیں ۔ ہاتھی بادشاہ تھا، اس نے لوطی سے زنا کیا، تو وہ اس شکل میں بدل گیا۔ ریچھ اس لیے مسخ ہوا کہ یہ دیوث اعرابی تھا۔ خرگوش اس حالت میں اس لیے بدلا کہ وہ ایک عورت تھی جو اپنے شوہر سے خیانت کرتی تھی اور حیض اورجنابت سے غسل نہیں کرتی تھی۔ چمگاڈر اس شکل میں اس لیے مسخ ہوا کہ وہ لوگوں کی کھجوریں چرایاکرتا تھا۔ سہارہ برج یمن میں پھلوں پر دسواں حصہ مالیہ وصول کرتا تھا۔ زہراء سیارہ ایک عورت تھی جس نے ہاروت وماروت کو فتنہ میں مبتلا کیا تھا۔ جب کہ بندر اور خنزپر بنی اسرائیل کی وہ قومیں ہیں جنہوں نے ہفتہ کے دن سرکشی اور تجاوز کی تھی۔ جب کہ جری مچھلی، ادر گوہ بنی اسرائیل کا ایک فرقہ تھا، جب حضرت عیسی علیہ السلام پر کھانا نازل ہوا تو یہ لوگ آپ پر ایمان نہ لائے، بلکہ اس کھانے میں کراہت محسوس کرنے لگے۔ پس ان میں سے ایک ٹولہ سمندر میں گرا اور وہ پاپلیٹ مچھلی بن گیا، اور ایک فرقہ صحراء میں جاگرا، اور وہ گوہ بن گیا۔ جب کہ بچھو ایک چغل خور انسان تھا۔ جب کہ بھڑ قصائی تھا، وہ ماپ تول کے وقت چوری کرتا تھا۔‘‘[1] ان کے علاوہ بھی بہت ساری روایات ہیں ۔ حدیث:.... جو جنابت کی حالت میں صبح کرے، وہ روزہ نہ رکھے: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جو کوئی جنابت کی حالت میں صبح کرے، وہ روزہ نہ رکھے۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے بہت زیادہ جلیل القدر کامل اور افضل ہیں جیسا کہ یہ لوگ گمان کرتے ہیں ، معاذ اللہ کہ آپ جنابت کی حالت میں صبح کریں ، اور خصوصاً رمضان کے دنوں میں ، اور انبیاء کے لیے احتلام ہونا جائز نہیں ۔ کیونکہ احتلام شیطان کی شرارت اورکھیل ہے جبکہ انبیاء اس سے منزہ ہیں ۔ جواب: ....حضرت صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ماہ رمضان میں رات کو نماز پڑھتے، پھر جنابت سے ہوتے، پھر جان بوجھ کر غسل میں طلوع فجر تک تاخیر کرتے۔‘‘[2]
Flag Counter